عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ
صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ تشریف لائے اور اہل مدینہ پھلوں میں سلف کیا کرتے تھے یعنی قیمت پہلے ادا کر دیتے تھے، آپ نے فرمایا:
”جو سلف کرے وہ متعین ناپ تول اور متعین مدت میں سلف کرے
“۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- ابن عباس رضی الله عنہما کی حدیث حسن صحیح ہے،
۲- اس باب میں ابن ابی اوفی اور عبدالرحمٰن بن ابزی رضی الله عنہما سے بھی احادیث آئی ہیں،
۳- صحابہ کرام وغیرہم میں سے اہل علم کا اسی پر عمل ہے۔ یہ لوگ غلہ، کپڑا، اور جن چیزوں کی حد اور صفت معلوم ہو اس کی خریداری کے لیے پیشگی رقم دینے کو جائز کہتے ہیں،
۴- جانور خریدنے کے لیے پیشگی رقم دینے میں اختلاف ہے،
۵- بعض اہل علم جانور خریدنے کے لیے پیشگی رقم دینے کو جائز کہتے ہیں۔ شافعی، احمد اور اسحاق بن راہویہ کا بھی یہی قول ہے۔ اور صحابہ کرام وغیرہم میں سے بعض اہل علم نے جانور خریدنے کے لیے پیشگی دینے کو مکروہ سمجھا ہے۔ سفیان اور اہل کوفہ کا یہی قول ہے۔
● صحيح البخاري | 2240 | عبد الله بن عباس | من أسلف في شيء ففي كيل معلوم ووزن معلوم إلى أجل معلوم |
● صحيح البخاري | 2239 | عبد الله بن عباس | من سلف في تمر فليسلف في كيل معلوم ووزن معلوم |
● صحيح البخاري | 2253 | عبد الله بن عباس | أسلفوا في الثمار في كيل معلوم إلى أجل معلوم |
● صحيح مسلم | 4118 | عبد الله بن عباس | من أسلف في تمر فليسلف في كيل معلوم ووزن معلوم إلى أجل معلوم |
● صحيح مسلم | 4119 | عبد الله بن عباس | من أسلف فلا يسلف إلا في كيل معلوم ووزن معلوم |
● جامع الترمذي | 1311 | عبد الله بن عباس | من أسلف فليسلف في كيل معلوم ووزن معلوم إلى أجل معلوم |
● سنن أبي داود | 3463 | عبد الله بن عباس | من أسلف في تمر فليسلف في كيل معلوم ووزن معلوم إلى أجل معلوم |
● سنن النسائى الصغرى | 4620 | عبد الله بن عباس | من أسلف سلفا فليسلف في كيل معلوم ووزن معلوم إلى أجل معلوم |
● سنن ابن ماجه | 2280 | عبد الله بن عباس | من أسلف في تمر فليسلف في كيل معلوم ووزن معلوم إلى أجل معلوم |
● المعجم الصغير للطبراني | 533 | عبد الله بن عباس | من أسلف فليسلف إلى أجل مسمى وكيل معلوم |
● بلوغ المرام | 719 | عبد الله بن عباس | من أسلف في ثمر فليسلف في كيل معلوم ووزن معلوم إلى أجل معلوم |
● مسندالحميدي | 520 | عبد الله بن عباس | من أسلف فليسلف في تمر معلوم، ووزن معلوم، وكيل معلوم إلى أجل معلوم |