سنن ترمذي کل احادیث 3964 :حدیث نمبر
کتاب سنن ترمذي تفصیلات

سنن ترمذي
کتاب: رضاعت کے احکام و مسائل
The Book on Suckling
13. باب مَا جَاءَ فى كَرَاهِيَةِ خُرُوجِ النِّسَاءِ فِي الزِّينَةِ
13. باب: بناؤ سنگار کر کے عورتوں کے باہر نکلنے کی کراہت کا بیان۔
Chapter: What has been related about it being disliked for women to go out while wearing their adornments
حدیث نمبر: 1167
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا علي بن خشرم، اخبرنا عيسى بن يونس، عن موسى بن عبيدة، عن ايوب بن خالد، عن ميمونة بنت سعد وكانت خادما للنبي صلى الله عليه وسلم، قالت: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " مثل الرافلة في الزينة في غير اهلها كمثل ظلمة يوم القيامة لا نور لها ". قال ابو عيسى: هذا حديث لا نعرفه، إلا من حديث موسى بن عبيدة، وموسى بن عبيدة يضعف في الحديث من قبل حفظه وهو صدوق، وقد روى عنه شعبة، والثوري، وقد رواه بعضهم، عن موسى بن عبيدة ولم يرفعه.(مرفوع) حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ خَشْرَمٍ، أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ، عَنْ مُوسَى بْنِ عُبَيْدَةَ، عَنْ أَيُّوبَ بْنِ خَالِدٍ، عَنْ مَيْمُونَةَ بِنْتِ سَعْدٍ وَكَانَتْ خَادِمًا لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَثَلُ الرَّافِلَةِ فِي الزِّينَةِ فِي غَيْرِ أَهْلِهَا كَمَثَلِ ظُلْمَةِ يَوْمِ الْقِيَامَةِ لَا نُورَ لَهَا ". قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ لَا نَعْرِفُهُ، إِلَّا مِنْ حَدِيثِ مُوسَى بْنِ عُبَيْدَةَ، وَمُوسَى بْنُ عُبَيْدَةَ يُضَعَّفُ فِي الْحَدِيثِ مِنْ قِبَلِ حِفْظِهِ وَهُوَ صَدُوقٌ، وَقَدْ رَوَى عَنْهُ شُعْبَةُ، وَالثَّوْرِيُّ، وَقَدْ رَوَاهُ بَعْضُهُمْ، عَنْ مُوسَى بْنِ عُبَيْدَةَ وَلَمْ يَرْفَعْهُ.
میمونہ بنت سعد رضی الله عنہا کہ جو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خادمہ تھیں، وہ کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اپنے شوہر کے علاوہ غیروں کے سامنے بناؤ سنگار کر کے اترا کر چلنے والی عورت کی مثال قیامت کے دن کی تاریکی کی طرح ہے، اس کے پاس کوئی نور نہیں ہو گا۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- اس حدیث کو ہم صرف موسیٰ بن عبیدہ ہی کی روایت سے جانتے ہیں،
۲- موسیٰ بن عبیدہ اپنے حفظ کے تعلق سے ضعیف قرار دیے جاتے ہیں، وہ صدوق ہیں، ان سے شعبہ اور ثوری نے بھی روایت کی ہے۔
۳- اور بعض نے اسے موسیٰ بن عبیدہ سے روایت کیا ہے، اور اسے مرفوع نہیں کیا ہے۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 18089) (ضعیف) (اس کے راوی ”موسیٰ بن عبیدہ“ ضعیف ہیں)»

قال الشيخ الألباني: ضعيف، الضعيفة (1800) // ضعيف الجامع الصغير (5236) //

قال الشيخ زبير على زئي: (1167) إسناده ضعيف
موسي بن عبيدة ضعيف (تقدم:1122)

   جامع الترمذي1167ميمونة بنت سعدمثل الرافلة في الزينة في غير أهلها كمثل ظلمة يوم القيامة لا نور لها

سنن ترمذی کی حدیث نمبر 1167 کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1167  
اردو حاشہ:
نوٹ:
(اس کے راوی موسیٰ بن عبیدہ ضعیف ہیں)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 1167   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.