(مرفوع) اخبرنا قتيبة، قال: حدثنا الليث، عن نافع، عن إبراهيم بن عبد الله بن معبد بن عباس، ان ميمونة زوج النبي صلى الله عليه وسلم، قالت: من صلى في مسجد رسول الله؟ فإني سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول:" الصلاة فيه افضل من الف صلاة فيما سواه، إلا مسجد الكعبة". (مرفوع) أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قال: حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَعْبَدِ بْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّ مَيْمُونَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَتْ: مَنْ صَلَّى فِي مَسْجِدِ رَسُولِ اللَّهِ؟ فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ:" الصَّلَاةُ فِيهِ أَفْضَلُ مِنْ أَلْفِ صَلَاةٍ فِيمَا سِوَاهُ، إِلَّا مَسْجِدَ الْكَعْبَةِ".
ام المؤمنین میمونہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ جس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مسجد میں نماز پڑھی تو میں نے اس کے متعلق آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو کہتے ہوئے سنا ہے کہ: ”اس مسجد میں نماز پڑھنا دوسری مسجدوں میں نماز پڑھنے سے ہزار گنا افضل ہے، سوائے خانہ کعبہ کے“۱؎۔
وضاحت: ۱؎: خانہ کعبہ کی ایک رکعت مسجد نبوی کی سو رکعت کے برابر ہے، ابن عمر رضی اللہ عنہم کی حدیث میں ہے «صلاۃ فی مسجدي ہذا أفضل من ألف صلاۃ في غیرہ إلا المسجدالحرام فإنہ أفضل منہ بمائۃ صلاۃ»”میری مسجد (مسجد نبوی) میں نماز دوسری مسجدوں سے ہزار گنا افضل (بہتر) ہے، ہاں، مسجد الحرام میں نماز اس (مسجد نبوی) سے سو گنا افضل (بہتر) ہے“۔
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الحج 94 (1396) (وعندہ ’’عن ابن عباس عن میمونة، وھو الصواب کما في التحفة، (تحفة الأشراف: 18057)، مسند احمد 6/333، ویأتی عند المؤلف في المناسک 124 (برقم: 2901) (صحیح)»
فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث 692
692 ۔ اردو حاشیہ: مسجد حرام میں پڑھی ہوئی نماز عام مسجد کی نماز سے ایک لاکھ اور مسجد نبوی کی نماز سے ایک سو درجہ افضل ہے۔ [سنن ابن ماجة، إقامة الصلوات، حدیث: 1406] یہ بات دوسری صحیح احادیث میں صراحتاً منقول ہے، لہٰذا یہ غلط معنی کرنے کی ضرورت نہیں کہ مسجد نبوی کی نماز مسجد حرام کی نماز سے افضل ہے، لیکن ہزار درجے افضل نہیں بلکہ ہزار سے کم درجے افضل ہے کیونکہ یہ معنی دوسری صحیح احادیث کے خلاف ہے۔
سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 692