عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں: جسے بھلا معلوم ہو کہ وہ اللہ اور اس کے رسول کی حرام کی ہوئی چیز کو حرام کہنا چاہے تو اسے چاہیئے کہ نبیذ کو حرام کہے ۱؎۔
وضاحت: ۱؎: مراد اس سے وہ نبیذ ہے، جس میں نشہ پیدا ہو چکا ہو خواہ اس کی کم مقدار نشہ نہ لائے۔
فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث5691
اردو حاشہ: اس سے زیادہ وضاحت کیا ہوسکتی ہےکہ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نشہ آور نبیذ کو اللہ اور اس کے رسول کی حرام کردہ قرار دے رہے ہیں؟ وہ کیسے تھوڑی مقدار میں نشہ آور مشروب کی اجازت دے سکتے ہیں؟ كلا واللهّ
سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 5691