سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
کتاب سنن نسائي تفصیلات

سنن نسائي
کتاب: مشروبات (پینے والی چیزوں) کے احکام و مسائل
The Book of Drinks
42. بَابُ : ذِكْرِ الرِّوَايَاتِ الْمُغَلِّظَاتِ فِي شُرْبِ الْخَمْرِ
42. باب: شراب پینے کے سلسلے میں سخت قسم کی احادیث کا ذکر۔
Chapter: Stern Warnings About Drinking Khamr
حدیث نمبر: 5666
Save to word اعراب
(موقوف) اخبرنا واصل بن عبد الاعلى، عن ابن فضيل، عن وائل بن بكر، عن ابي بردة بن ابي موسى , عن ابيه رضي الله عنه، انه كان، يقول:" ما ابالي شربت الخمر، او عبدت هذه السارية من دون الله عز وجل".
(موقوف) أَخْبَرَنَا وَاصِلُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى، عَنْ ابْنِ فُضَيْلٍ، عَنْ وَائِلِ بْنِ بَكْرٍ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ بْنِ أَبِي مُوسَى , عَنْ أَبِيهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، أَنَّهُ كَانَ، يَقُولُ:" مَا أُبَالِي شَرِبْتُ الْخَمْرَ، أَوْ عَبَدْتُ هَذِهِ السَّارِيَةَ مِنْ دُونِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ".
ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ کہتے تھے کہ میں پروا نہیں کرتا (یعنی اس میں کوئی فرق نہیں سمجھتا) کہ شراب پیوں یا اللہ جل جلالہ کے علاوہ اس ستون کو پوجوں۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الٔلشراف: 9132) (صحیح الإسناد)»

قال الشيخ الألباني: صحيح الإسناد

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح

سنن نسائی کی حدیث نمبر 5666 کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث5666  
اردو حاشہ:
(1) پروانہیں یعنی میرے نزدیک یہ دونوں کام ایک برابر ہیں کیونکہ شراب پی کر عقل ماؤف ہو جاتی ہے۔ انسان اس حالت میں بھی گناہ کر سکتا ہے حتیٰ کہ شرک بھی، اس لیے تو شراب کو ام الخبائث کہا گیا ہے۔ جس طرح شرک انسان کی تمام نیکیوں کو ختم کر دیتا ہے، اسی طرح شرابی شخص بھی آہستہ آہستہ تمام نیکیاں چھوڑ بیٹھتا ہے اور تمام گناہوں کا ارتکاب کرنے لگتا ہے۔ یہ مطلب نہیں کہ شراب پینا شرک وکفر ہے بلکہ صرف تشبیہ مقصود ہے، جیسے ماں اپنے بیٹے کو کہتی ہے کہ یہ میرا چاند ہے۔
(2) اللہ تعالیٰ کو چھوڑ کر یا اللہ تعالیٰ کے سوا، یعنی اس کی پوجا کے ساتھ ساتھ ستون کی بھی پوجا کروں اور یہ دونوں صورتیں شرک اور کفر ہیں۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 5666   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.