سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
کتاب سنن نسائي تفصیلات

سنن نسائي
کتاب: مشروبات (پینے والی چیزوں) کے احکام و مسائل
The Book of Drinks
20. بَابُ : ذِكْرِ أَنْوَاعِ الأَشْيَاءِ الَّتِي كَانَتْ مِنْهَا الْخَمْرُ حِينَ نَزَلَ تَحْرِيمُهَا
20. باب: شراب کی حرمت کے وقت کی ان مختلف چیزوں کا ذکر جن سے شراب بنتی تھی۔
Chapter: Kinds of Things From Which Khamr was Made When the Prohibition of it was Revealed
حدیث نمبر: 5582
Save to word اعراب
(موقوف) اخبرنا محمد بن العلاء، قال: انبانا ابن إدريس، عن زكريا , وابي حيان، عن الشعبي، عن ابن عمر، قال: سمعت عمر بن الخطاب رضي الله عنه على منبر رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول:" اما بعد , فإن الخمر نزل تحريمها، وهي من خمسة: من العنب، والحنطة، والشعير، والتمر، والعسل".
(موقوف) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ، قَالَ: أَنْبَأَنَا ابْنُ إِدْرِيسَ، عَنْ زَكَرِيَّا , وَأَبِي حَيَّانَ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: سَمِعْتُ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَلَى مِنْبَرِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ:" أَمَّا بَعْدُ , فَإِنَّ الْخَمْرَ نَزَلَ تَحْرِيمُهَا، وَهِيَ مِنْ خَمْسَةٍ: مِنَ الْعِنَبِ، وَالْحِنْطَةِ، وَالشَّعِيرِ، وَالتَّمْرِ، وَالْعَسَلِ".
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ میں نے عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے منبر پر کہتے سنا: امابعد! جب شراب کی حرمت نازل ہوئی تو یہ اس وقت پانچ چیزوں سے بنتی تھی: انگور، گی ہوں، جو، کھجور اور شہد سے۔

تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: حسن

سنن نسائی کی حدیث نمبر 5582 کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث5582  
اردو حاشہ:
ان پانچ چیزوں کے ذکر سے مقصود باقی چیزوں کی نفی نہیں بلکہ اپنا رواج بتانا ہے ورنہ شراب جس چیز سے بھی تیار کی جائے، حرام ہے۔ ایک قطرہ بھی حرام ہے۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 5582   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.