سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
کتاب سنن نسائي تفصیلات

سنن نسائي
کتاب: استعاذہ (بری چیزوں سے اللہ کی پناہ مانگنے) کے آداب و احکام
The Book of Seeking Refuge with Allah
3. بَابُ : الاِسْتِعَاذَةِ مِنْ فِتْنَةِ الصَّدْرِ
3. باب: سینے دل کے فتنے سے اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگنے کا بیان۔
Chapter: Seeking Refuge From the Tribulation of the Heart
حدیث نمبر: 5445
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا إسحاق بن إبراهيم، قال: انبانا عبيد الله، قال: حدثنا إسرائيل، عن ابي إسحاق، عن عمرو بن ميمون، عن عمر:" ان النبي صلى الله عليه وسلم كان يتعوذ من الجبن، والبخل، وفتنة الصدر، وعذاب القبر".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا إِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: أَنْبَأَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ، قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاق، عَنْ عَمْرِو بْنِ مَيْمُونٍ، عَنْ عَمُرَ:" أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَتَعَوَّذُ مِنَ الْجُبْنِ، وَالْبُخْلِ، وَفِتْنَةِ الصَّدْرِ، وَعَذَابِ الْقَبْرِ".
عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم بزدلی، کنجوسی، سینے (دل) کے فتنے اور قبر کے عذاب سے (اللہ تعالیٰ کی) پناہ مانگتے تھے۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الصلاة 367 (1539)، سنن ابن ماجہ/الدعاء 3 (3844)، (تحفة الأشراف: 10617)، مسند احمد (1/22، 54)، ویأتي عند المؤلف بأرقام: 5482-5485، 5499)، وفي الیوم واللیلة 53 (1304) (صحیح)»

قال الشيخ زبير على زئي: حسن

   جامع الترمذي3482عبد الله بن عمرواللهم إني أعوذ بك من قلب لا يخشع ومن دعاء لا يسمع ومن نفس لا تشبع ومن علم لا ينفع أعوذ بك من هؤلاء الأربع
   سنن النسائى الصغرى5445عبد الله بن عمرويتعوذ من أربع من علم لا ينفع ومن قلب لا يخشع ودعاء لا يسمع ونفس لا تشبع

سنن نسائی کی حدیث نمبر 5445 کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث5445  
اردو حاشہ:
(1) باپ کا مقصد بالکل واضح ہے کہ مذکورہ تمام بیماریوں سے چھٹکارے کے لیے اللہ تعالیٰ کا سہارا ضروری ہے۔ اللہ تعالیٰ کے سہارے کے بغیر ان موذی اور مہلک بیماریوں سے بچنا بہت ہی مشکل کام ہے۔ پھر جس سے یہ روحانی بیماریاں لگ جائیں تو اس کے لیے جہنم اور آگ کا عذاب ہے۔ أعا ذنا اللہ منه.
(2) رسول اللہ ﷺ کا مذکورہ دعا پڑھنا اور امت کو اس کی تعلیم دینا صرف اس بنا پر تھا کہ امت کو عملاً یہ بتایا جائے کہ ان کی تمام بیماریوں کا صرف اللہ تعالیٰ کی پناہ میں آنا‘ اس کا سہارا لینا اور اس سے امان طلب کرنے ہی میں ہے۔لوگ مصائب سے بچنے کےلیے تعویذوں اور خود ساختہ وظائف کا سہارہ لیتے ہیں ‘حالانکہ تمام مشکلات کا حل رسوللہﷺکے بتائے ہوئے اذکار میں ہے۔ انھی کو اختیار کرنا چاہیے تا کہ روحانی اور جسمانی بیماریوں سے چھٹکارا حاصل ہو سکے۔
(3) بزدلی سے مراد اللہ تعالیٰ کے راستے میں جان قربان کرنے سے بھاگنا ہے اور بخل سے مراد اللہ تعالیٰ کے راستے میں مال کرنے سے کنی کترانا ہے۔
(4) سینے کے فتنے سے مراد شیطانی وساوس‘ باطل عقائد اور دل کی خرابیاں‘ مثلاً: حسد‘ کینہ بغض اور عناد وغیرہ ہیں۔ پیچھے یہ ہو چکا ہے کہ نبئ اکرم ﷺ کا استعاذہ اصل امت کی تعلیم کے لیے ہے ورنہ آپ تو رذائل سے قطعاً پاک و صاف تھے۔ آپ کے بارہ میں ان کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 5445   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3482  
´باب:۔۔۔`
عبداللہ بن عمرو رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یہ دعا پڑھتے تھے: «اللهم إني أعوذ بك من قلب لا يخشع ومن دعا لا يسمع ومن نفس لا تشبع ومن علم لا ينفع أعوذ بك من هؤلاء الأربع» اے اللہ! میں تیری پناہ مانگتا ہوں ایسے دل سے جو ڈرتا نہ ہو (یعنی جس میں خوف الٰہی نہ ہو)، اور ایسی دعا سے بھی تیری پناہ مانگتا ہوں جو سنی نہ جائے، اور اس نفس سے بھی تیری پناہ مانگتا ہوں جو سیر نہ ہو، اور ایسے علم سے بھی تیری پناہ چاہتا ہوں جو فائدہ نہ پہنچائے، اے اللہ! میں ان چاروں چیزوں سے تیری پناہ چاہتا ہوں۔‏‏‏‏ [سنن ترمذي/كتاب الدعوات/حدیث: 3482]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
اے اللہ! میں تیری پناہ مانگتا ہوں ایسے دل سے جو ڈرتا نہ ہو (یعنی جس میں خوف الٰہی نہ ہو)،
اور ایسی دعا سے بھی تیری پناہ مانگتا ہوں جو سنی نہ جائے،
اور اس نفس سے بھی تیری پناہ مانگتا ہوں جو سیر نہ ہو،
اور ایسے علم سے بھی تیری پناہ چاہتا ہوں جو فائدہ نہ پہنچا ئے،
اے اللہ! میں ان چاروں چیزوں سے تیری پناہ چاہتا ہوں۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 3482   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.