(مرفوع) اخبرنا قتيبة، قال: حدثنا حماد، عن ثابت، قال: سمعت عبد الله بن الزبير وهو على المنبر يخطب، ويقول: قال محمد صلى الله عليه وسلم:" من لبس الحرير في الدنيا، فلن يلبسه في الآخرة". (مرفوع) أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ ثَابِتٍ، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ الزُّبَيْرِ وَهُوَ عَلَى الْمِنْبَرِ يَخْطُبُ، وَيَقُولُ: قَالَ مُحَمَّدٌ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَنْ لَبِسَ الْحَرِيرَ فِي الدُّنْيَا، فَلَنْ يَلْبَسَهُ فِي الْآخِرَةِ".
ثابت کہتے ہیں کہ میں نے عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہما کو سنا وہ منبر پر خطبہ دیتے ہوئے کہہ رہے تھے: محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے دنیا میں ریشم پہنا وہ آخرت میں اسے ہرگز نہیں پہن سکے گا“۱؎۔
وضاحت: ۱؎: یہ مردوں کے لیے ہے۔ عورتوں کے لیے ریشم پہننا جائز ہے، جیسا کہ حدیث نمبر ۱۵۵۱ میں گزرا۔
فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث5306
اردو حاشہ: ”ہرگز نہیں پہن سکےگا“ خواہ جنت میں چلا بھی جائے۔ گویا جنت میں اس نعمت سے محروم رہے گا۔ یا مراد ہے کہ جنت میں نہیں جائے گا کیونکہ جنت میں تو لباس ہی ریشم کا ہوگا۔ پھر اولیں دخول مراد ہو گا۔ گویا جنت میں دخول سے پہلے کا عرصہ وہ ریشم سے محروم رہے گا۔ واللہ أعلم
سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 5306