(مرفوع) اخبرنا احمد بن عمرو بن السرح ابو طاهر، قال: انبانا ابن وهب، قال: اخبرني مخرمة، عن ابيه، عن نافع، قال: كان ابن عمر إذا استجمر" استجمر بالالوة غير مطراة , وبكافور يطرحه مع الالوة"، ثم قال: هكذا كان يستجمر رسول الله صلى الله عليه وسلم. (مرفوع) أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ السَّرْحِ أَبُو طَاهِرٍ، قَالَ: أَنْبَأَنَا ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي مَخْرَمَةُ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ نَافِعٍ، قَالَ: كَانَ ابْنُ عُمَرَ إِذَا اسْتَجْمَرَ" اسْتَجْمَرَ بِالْأَلُوَّةِ غَيْرَ مُطَرَّاةٍ , وَبِكَافُورٍ يَطْرَحُهُ مَعَ الْأَلُوَّةِ"، ثُمَّ قَالَ: هَكَذَا كَانَ يَسْتَجْمِرُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
نافع کہتے ہیں کہ ابن عمر رضی اللہ عنہما جب دھونی لیتے تو کبھی خالص عود کی دھونی جس میں کچھ نہ ملا ہوتا لیتے اور کبھی کافور ملا کر دھونی لیتے، پھر کہتے کہ اسی طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دھونی لیتے تھے۔
فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث5138
اردو حاشہ: ”بخور“ بخار سے ہے۔ چونکہ خوشبو دار لکڑی کو سلگانے سے بخارات اٹھتے ہیں جن سے خوشبو پھیلتی ہے، لہٰذا اس قسم کی خوشبو کو بخور کہہ دیتے ہیں ورنہ بخور کسی ایک چیز کا نام نہیں۔
سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 5138