سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
کتاب سنن نسائي تفصیلات

سنن نسائي
کتاب: زیب و زینت اور آرائش کے احکام و مسائل
The Book of Adornment
4. بَابُ : النَّهْىِ عَنْ حَلْقِ الْمَرْأَةِ، رَأْسَهَا
4. باب: عورت کو سر منڈانے سے ممانعت کا بیان۔
Chapter: Prohibition of a Woman Shaving her Head
حدیث نمبر: 5052
Save to word اعراب
(مرفوع) اخبرنا محمد بن موسى الحرشي، قال: حدثنا ابو داود، قال: حدثنا همام، عن قتادة، عن خلاس، عن علي:" نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم ان تحلق المراة راسها".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُوسَى الْحَرَشِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ، قَالَ: حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ خِلَاسٍ، عَنْ عَلِيٍّ:" نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ تَحْلِقَ الْمَرْأَةُ رَأْسَهَا".
علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عورت کو سر منڈانے سے منع فرمایا۔

تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/الحج 75 (914)، (تحفة الأشراف: 10085)، 18617) (ضعیف) (اس کی سند میں سخت اضطراب ہے)»

قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: حسن

سنن نسائی کی حدیث نمبر 5052 کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث5052  
اردو حاشہ:
اسلام اور انسانی فطرت کا تقاضاہ ہے کہ مرد اور عورت ظاہری امور میں مشابہت نہ رکھیں بلکہ دور سے ہی امتیاز ہونا چاہیے کہ یہ مرد ہے اور یہ عورت۔ مرد کے لیے شریعت نے سرمونڈنا اور بال کٹوانا جائز قرار دیا ہے، جبکہ عورت کے لیے نہ سر منڈوانا جائز ہے نہ بال کٹوانا ہی تاکہ مرد کے ساتھ مشابہت نہ ہو۔ اس کے علاوہ لمبے بال مرد کے کام کاج میں بھی رکاوٹ بن سکتے ہیں۔ سرڈھانپنے کی وجہ سے عورت کے لیے لمبے بال کوئی مسئلہ نہیں، اس لیے بال کٹوانا یا منڈوانا مردوں کے ساتھ خاص کردیا گیا اور سرکے بال رکھنا عورتوں کے ساتھ۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 5052   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.