سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
کتاب سنن نسائي تفصیلات

سنن نسائي
کتاب: قسامہ، قصاص اور دیت کے احکام و مسائل
The Book of Oaths (qasamah), Retaliation and Blood Money
39. بَابُ : دِيَةِ جَنِينِ الْمَرْأَةِ
39. باب: عورت کے پیٹ کے بچے کی دیت کا بیان۔
Chapter: The Diyah For A Woman's Fetus
حدیث نمبر: 4820
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا قتيبة، قال: حدثنا حماد، عن عمرو، عن طاوس، ان عمر استشار الناس في الجنين، فقال حمل بن مالك:" قضى رسول الله صلى الله عليه وسلم في الجنين غرة"، قال طاوس: إن الفرس غرة.
(مرفوع) أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ عَمْرٍو، عَنْ طَاوُسٍ، أَنَّ عُمَرَ اسْتَشَارَ النَّاسَ فِي الْجَنِينِ، فَقَالَ حَمَلُ بْنُ مَالِكٍ:" قَضَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْجَنِينِ غُرَّةً"، قَالَ طَاوُسٌ: إِنَّ الْفَرَسَ غُرَّةٌ.
طاؤس سے روایت ہے کہ عمر رضی اللہ عنہ نے لوگوں سے جنین (پیٹ میں موجود بچہ کی دیت) کے سلسلے میں مشورہ طلب کیا، تو حمل بن مالک رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جنین (پیٹ میں موجود بچہ) میں ایک غرہ (ایک لونڈی یا ایک غلام) کا فیصلہ کیا۔ طاؤس کہتے ہیں: گھوڑا بھی «غرہ» ہے۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الدیات 21 (4572)، سنن ابن ماجہ/الدیات 11 (2641)، (تحفة الأشراف: 3444) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: حسن

سنن نسائی کی حدیث نمبر 4820 کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث4820  
اردو حاشہ:
احادیث میں غرہ کی تفسیر غلام یا لونڈی سے کی گئی ہے۔ حضرت طاوس نے گھوڑے کو اور بعض لوگوں نے گھوڑے کے ساتھ ساتھ خچر کو بھی شامل کر دیا ہے۔ بعض مرفوع روایات میں گھوڑے اور خچر کا ذکر مدرج اور کسی راوی کا وہم ہے کیونکہ غرہ کی تفسیر جب خود رسول اللہ ﷺ نے غلام یا لونڈی سے فرما دی ہے تو پھر ادھر ادھر التفات کی ضرورت ہی نہیں رہی۔ رسول اللہ ﷺ کی بات قول فیصل ہے۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 4820   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.