سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
کتاب سنن نسائي تفصیلات

سنن نسائي
کتاب: قسامہ، قصاص اور دیت کے احکام و مسائل
The Book of Oaths (qasamah), Retaliation and Blood Money
16. بَابُ : الْقِصَاصِ فِي السِّنِّ
16. باب: دانت کے قصاص کا بیان۔
Chapter: Al-Qisas For A Tooth
حدیث نمبر: 4758
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا محمد بن المثنى , ومحمد بن بشار , قالا: حدثنا معاذ بن هشام، قال: حدثني ابي، عن قتادة، عن الحسن، عن سمرة: ان نبي الله صلى الله عليه وسلم، قال:" من خصى عبده خصيناه، ومن جدع عبده جدعناه". واللفظ لابن بشار.
(مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى , وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ , قَالَا: حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ الْحَسَنِ، عَنْ سَمُرَةَ: أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" مَنْ خَصَى عَبْدَهُ خَصَيْنَاهُ، وَمَنْ جَدَعَ عَبْدَهُ جَدَعْنَاهُ". وَاللَّفْظُ لِابْنِ بَشَّارٍ.
سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے اپنے غلام کو خصی کیا اسے ہم خصی کریں گے اور جس نے اپنے غلام کا عضو کاٹا ہم اس کا عضو کاٹیں گے۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 4740 (ضعیف)»

قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: حسن

   جامع الترمذي1414سمرة بن جندبمن قتل عبده قتلناه ومن جدع عبده جدعناه
   سنن أبي داود4515سمرة بن جندبمن قتل عبده قتلناه ومن جدع عبده جدعناه
   سنن ابن ماجه2663سمرة بن جندبمن قتل عبده قتلناه ومن جدعه جدعناه
   سنن النسائى الصغرى4740سمرة بن جندبمن قتل عبده قتلناه ومن جدعه جدعناه ومن أخصاه أخصيناه
   سنن النسائى الصغرى4741سمرة بن جندبمن قتل عبده قتلناه ومن جدع عبده جدعناه
   سنن النسائى الصغرى4742سمرة بن جندبمن قتل عبده قتلناه ومن جدع عبده جدعناه
   سنن النسائى الصغرى4757سمرة بن جندبمن قتل عبده قتلناه ومن جدع عبده جدعناه
   سنن النسائى الصغرى4758سمرة بن جندبمن خصى عبده خصيناه ومن جدع عبده جدعناه
   بلوغ المرام996سمرة بن جندب من قتل عبده قتلناه ومن جدع عبده جدعناه

سنن نسائی کی حدیث نمبر 4758 کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث4758  
اردو حاشہ:
یہ روایت امام نسائی رحمہ اللہ نے دو استادوں: محمد بن مثنیٰ اور محمد بن بشار سے سنی ہے۔ مذکورہ الفاظ استاد محمد بن بشار کے ہیں، نیز یہ روایت ضعیف ہے جیسا کہ تفصیل گزشتہ اوراق میں گزر چکی ہے۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 4758   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 996  
´(جنایات کے متعلق احادیث)`
سیدنا سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس مالک نے اپنے غلام کو قتل کیا ہم اسے قتل کریں گے اور جس نے اس کا ناک، کان کاٹا ہم اس کا ناک، کان کاٹ دیں گے۔ اسے احمد اور چاروں نے روایت کیا ہے اور ترمذی نے اسے حسن کہا ہے۔ یہ سمرہ سے حسن بصری کی روایت ہے اور سمرہ سے حسن بصری کے سماع میں اختلاف ہے اور ابوداؤد اور نسائی کی روایت میں ہے کہ جس مالک نے اپنے غلام کو خصی کیا ہم اسے خصی کر دیں گے۔ اس اضافہ کو حاکم نے صحیح قرار دیا ہے۔ «بلوغ المرام/حدیث: 996»
تخریج:
«أخرجه أبوداود، الديات، باب من قتل عبده أو مثل به أيقاد منه؟ حديث:4515، والترمذي، الديات، حديث:1414، والنسائي، القسامة، حديث:4740، وابن ماجه، الديات، حديث:2663، وأحمد:5 /10، 11، 12، 18، 19، والحاكم:4 /367.* الحسن البصري عن سمرة كتاب والرواية عن كتاب صحيحةكما في أصول الحديث، بحث الوجادة والمناولة.»
تشریح:
یہ حدیث دلیل ہے کہ مالک و آقا سے غلام کی جان اور اعضاء کا قصاص لیا جائے گا۔
اس مسئلے میں فقہاء کا اختلاف ہے۔
ایک قول یہ ہے کہ اس حدیث پر عمل کرتے ہوئے آزاد کو غلام کے بدلے میں بہرصورت قتل کیا جائے۔
وہ غلام اس کا اپنا ہو یا کسی اور کا۔
اور ایک قول یہ ہے کہ اس صورت میں قتل کیا جائے گا جبکہ غلام دوسرے کا ہو‘ اگر اپنا غلام ہو تو اس صورت میں قتل نہیں کیا جائے گا۔
اور ایک قول یہ بھی ہے کہ آزاد کو غلام کے عوض کسی صورت میں قتل نہیں کیا جائے گا۔
یہ آخری قول امام احمد‘ امام مالک‘ امام شافعی اور حسن بصری رحمہم اللہ وغیرہم کا ہے۔
ان کا استدلال اللہ تعالیٰ کے اس ارشاد سے ہے: ﴿کُتِبَ عَلَیْکُمُ الْقِصَاصُ فِی الْقَتْلٰی اَلْحُرُّ بِالْحُرِّ وَالْعَبْدُ بِالْعَبْدِ﴾ (البقرۃ۲:۱۷۸) تم پر مقتولوں کا قصاص لینا فرض ہے‘ آزاد کے بدلے آزاد اور غلام کے بدلے غلام (قتل کیا جائے۔
)
ان کا کہناہے کہ اس حدیث میں حسن بصری اور سمرہ کے درمیان انقطاع ہے‘ نیز آپ کے ارشاد «قَتَلْنَاہُ» کا مفہوم یہ ہے کہ ہم اس سے بدلہ لیں گے اور اس کے اس برے فعل کی اسے سزا دیں گے۔
اس میں لفظ قتل بطور مشاکلت کے استعمال ہوا ہے جیسا کہ اللہ تعالیٰ کے اس ارشاد میں ہے: ﴿وَجَزٰٓؤُا سَیِّـئَۃٍ سَیِّـئَـۃٌ مِّثْلُھَا﴾ (الشورٰی۴۲:۴۰) برائی کا بدلہ اسی جیسی برائی کے ساتھ ہوتا ہے۔
اس جگہ سَیِّئَۃٌ کا دوبارہ لانا بطور مشاکلت کے ہے۔
اسی طرح کلام رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں بھی لفظ قتل بطور مشاکلت کے ہے۔
اس سے مقصود زجر و توبیخ اور ڈرانا دھمکانا ہے۔
رہا یہ معاملہ کہ آزاد مرد کا عضو غلام کے عضو کاٹنے کے بدلے میں کاٹا جائے گا یا نہیں‘ تو اکثر اہل علم کی رائے یہی ہے کہ آزاد کا عضو غلام کے عضو کے بدلے میں نہیں کاٹا جائے گا۔
ان کی اس رائے کی بنیاد یہ ہے کہ اس حدیث کو انھوں نے زجر و توبیخ پر محمول کیا ہے۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث/صفحہ نمبر: 996   

  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث4742  
´غلام کو قتل کر دینے والے مالک سے قصاص لینے کا بیان۔`
سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو کوئی اپنے غلام کو قتل کر دے گا تو ہم اسے قتل کریں گے اور جو کوئی اس کا عضو کاٹے گا، ہم اس کا عضو کاٹیں گے۔‏‏‏‏ [سنن نسائي/كتاب القسامة والقود والديات/حدیث: 4742]
اردو حاشہ:
مذکورہ بالا تینوں روایات ضعیف ہیں۔ محقق کا انھیں حسن کہنا محل نظر ہے کیونکہ راجح بات یہ ہے کہ حسن بصری رحمہ اللہ نے حضرت سمرہ رضی اللہ تعالٰی عنہ سے سوائے عقیقہ والی روایت کے کوئی روایت نہیں سنی۔ تفصیل کے لیے دیکھیے: (الموسوعة الحدیثیة، مسند الإمام أحمد: 33/ 296، 297) تاہم مسئلہ اسی طرح ہے جس طرح مؤلف رحمہ اللہ نے باب قائم کیا ہے کہ آقا اگر اپنے غلام کو قتل کر دے تو اسے قتل کیا جائے گا جیسا کہ حدیث: 4738 کے فوائد میں تفصیل گزر چکی ہے۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 4742   

  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث4757  
´دانت کے قصاص کا بیان۔`
سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے اپنے غلام کو قتل کیا، اسے ہم قتل کریں گے اور جس نے اپنے غلام کا کوئی عضو کاٹا تو اس کا عضو ہم کاٹیں گے ۱؎۔ [سنن نسائي/كتاب القسامة والقود والديات/حدیث: 4757]
اردو حاشہ:
جب ناک کان میں قصاص ہو سکتا ہے تو دانت میں بھی ہو سکتا ہے۔ باب سے مناسبت اسی طرح ہے، تاہم یہ روایت ضعیف ہے جیسا کہ پہلے اس کی وضاحت گزر چکی ہے۔ دیکھیے فوائد ومسائل، حدیث: 4740۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 4757   

  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1414  
´اپنے غلام کو قتل کر دینے والے شخص کا بیان۔`
سمرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو اپنے غلام کو قتل کرے گا ہم بھی اسے قتل کر دیں گے اور جو اپنے غلام کا کان، ناک کاٹے گا ہم بھی اس کا کان، ناک کاٹیں گے۔‏‏‏‏ [سنن ترمذي/كتاب الديات/حدیث: 1414]
اردو حاشہ:
نوٹ:
(قتادہ اور حسن بصری دونوں مدلس ہیں اورروایت عنعنہ سے ہے،
نیز حدیث عقیقہ کے سوا دیگر احادیث کے حسن کے سمرہ سے سماع میں سخت اختلاف ہے)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 1414   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.