عبداللہ بن جعفر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا گزر چند لوگوں کے پاس سے ہوا۔ وہ ایک مینڈھے کو تیر مار رہے تھے، آپ نے اسے پسند نہیں کیا اور فرمایا: ”جانوروں کا مثلہ نہ کرو“۔
فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث4445
اردو حاشہ: مثلہ سے مراد ہے کس کی شکل بگاڑنا یا زندہ سے کچھ گوشت الگ کرنا۔ ظاہر ہے کسی جاندار (حیوان یا پرندے) کو باندھ کر تیروں کے ساتھ نشانہ بنانے سے شکل بھی بگڑے گی کیونکہ تیر چہرے پر بھی لگ سکتے ہیں اور تیر لگنے سے گوشت بھی الگ ہو سکتا ہے۔
سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 4445