علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 1145
´(کھانے کے متعلق احادیث)`
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دسترخوان پر سو سمار (سانڈا) کو کھایا گیا۔ (بخاری و مسلم) «بلوغ المرام/حدیث: 1145»
تخریج: «أخرجه البخاري، الهبة وفضلها....، باب قبول الهدية، حديث:2575، ومسلم، الصيد والذبائح، باب إباحة الضب، حديث:1947.»
تشریح:
اس حدیث سے ثابت ہوا کہ ضب حلال ہے‘ جمہور علماء کی یہی رائے ہے‘ بعض نے اسے حرام اور بعض نے اسے مکروہ بھی کہا ہے اور دلیل کے لیے ابوداود کی روایت پیش کی ہے کہ آپ نے ضب کھانے سے منع فرمایا۔
مگر صحیحین کی یہ حدیث اور اس موضوع کی دوسری احادیث سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ ممانعت حرمت کی نہیں بلکہ طبعی کراہت کی ہے۔
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے خود ضب نہیں کھائی‘ البتہ صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کو کھانے سے منع نہیں فرمایا‘ بلکہ صحیح مسلم میں ہے کہ آپ نے فرمایا:
”اسے کھاؤ یہ حلال ہے لیکن یہ میرا کھانا نہیں ہے۔
“ (صحیح مسلم‘ الصید والذبائح‘ باب إباحۃ الضب‘ حدیث:۱۹۴۴) یہ واضح نص ہے کہ ممانعت زیادہ سے زیادہ طبعی کراہت پر مبنی ہے‘ حرمت پر قطعاً نہیں۔
واللّٰہ أعلم۔
بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث/صفحہ نمبر: 1145