(مرفوع) اخبرنا محمد بن المثنى، قال: حدثنا عبد الرحمن، قال: حدثنا سفيان، عن علقمة، عن ابي جعفر، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" من قتل دون مظلمته فهو شهيد". قال ابو عبد الرحمن: حديث المؤمل خطا , والصواب حديث عبد الرحمن. (مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَلْقَمَةَ، عَنْ أَبِي جَعْفَرٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَنْ قُتِلَ دُونَ مَظْلَمَتِهِ فَهُوَ شَهِيدٌ". قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ: حَدِيثُ الْمُؤَمَّلِ خَطَأٌ , وَالصَّوَابُ حَدِيثُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ.
ابو جعفر الباقر کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص ظلم سے بچنے میں مارا جائے تو وہ شہید ہے“۔ ابوعبدالرحمٰن کہتے ہیں: مؤمل کی حدیث غلط ہے، صحیح عبدالرحمٰن کی حدیث ہے ۱؎۔
وضاحت: ۱؎: مومل کی حدیث سے مطلب حدیث رقم ۴۰۹۷ ہے جو مرفوع ہے، اور عبدالرحمٰن کی حدیث سے مطلب یہ مرسل روایت ہے، یعنی اس روایت کا مرسل ہونا ہی صحیح ہے، بہرحال سعید بن زید رضی اللہ عنہ کی روایت سے یہ حدیث صحیح ہے۔
تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ (صحیح) (یہ مرسل روایت ہے، مگر سعید بن زید رضی الله عنہ کی روایت سے تقویت پاکر یہ روایت بھی صحیح ہے)»
فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث4098
اردو حاشہ: مؤمل متکلم فیہ راوی ہے جبکہ عبدالرحمن بن مہدی ثقہ اور متقن ہیں۔ عبدالرحمن نے اس روایت کو مرسل بیان کیا ہے اور مؤمل نے اسے موصولاً بیان کیا ہے۔ یقینا مؤمل کی روایت کے مقابلے میں عبدالرحمن کی مرسل روایت محفوظ ٹھہرتی ہے۔ گویا اس روایت کا مؤمل کی سند سے متصل ہونا درست نہیں۔ ویسے (ابو جعفر کی) یہ روایت (4098) صحیح ہے اور موصولاً بھی ثابت ہے اور آگے (4101 میں) آ رہی ہے۔
سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 4098