سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
کتاب سنن نسائي تفصیلات

سنن نسائي
کتاب: قتل و خون ریزی کے احکام و مسائل
The Book Of Fighting (The Prohibition Of Bloodshed)
21. بَابُ : مَا يَفْعَلُ مَنْ تُعُرِّضَ لِمَالِهِ
21. باب: کسی کا مال لوٹا جائے تو وہ کیا کرے۔
Chapter: What Should a Man Do if Someone Comes to Take His Wealth?
حدیث نمبر: 4088
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا محمد بن عبد الله بن عبد الحكم، عن شعيب بن الليث، قال: انبانا الليث، عن ابن الهاد، عن قهيد بن مطرف الغفاري، عن ابي هريرة: ان رجلا جاء إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال: يا رسول الله، ارايت إن عدي على مالي. قال:" فانشد بالله". قال: فإن ابوا علي. قال:" فانشد بالله". قال: فإن ابوا علي. قال:" فانشد بالله". قال: فإن ابوا علي. قال:" فقاتل، فإن قتلت ففي الجنة، وإن قتلت ففي النار".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الْحَكَمِ، عَنْ شُعَيْبِ بْنِ اللَّيْثِ، قَالَ: أَنْبَأَنَا اللَّيْثُ، عَنْ ابْنِ الْهَادِ، عَنْ قُهَيْدِ بْنِ مُطَرِّفٍ الْغِفَارِيِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ: أَنَّ رَجُلًا جَاءَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَرَأَيْتَ إِنْ عُدِيَ عَلَى مَالِي. قَالَ:" فَانْشُدْ بِاللَّهِ". قَالَ: فَإِنْ أَبَوْا عَلَيَّ. قَالَ:" فَانْشُدْ بِاللَّهِ". قَالَ: فَإِنْ أَبَوْا عَلَيَّ. قَالَ:" فَانْشُدْ بِاللَّهِ". قَالَ: فَإِنْ أَبَوْا عَلَيَّ. قَالَ:" فَقَاتِلْ، فَإِنْ قُتِلْتَ فَفِي الْجَنَّةِ، وَإِنْ قَتَلْتَ فَفِي النَّارِ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آ کر عرض کیا: اللہ کے رسول! اگر کوئی میرا مال چھینے تو آپ کیا کہتے ہیں؟ آپ نے فرمایا: انہیں اللہ کی قسم دو، اس نے کہا: اگر وہ نہ مانیں؟ آپ نے فرمایا: تم انہیں اللہ کی قسم دو، اس نے کہا: اگر وہ نہ مانیں تو؟ آپ نے فرمایا: تم انہیں اللہ کی قسم دو، اس نے کہا: اگر وہ پھر بھی نہ مانیں تو؟ آپ نے فرمایا: تو تم ان سے لڑو، اب اگر تم مارے گئے تو جنت میں ہو گے اور اگر تم نے مار دیا تو وہ جہنم میں ہو گا۔

تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح

سنن نسائی کی حدیث نمبر 4088 کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث4088  
اردو حاشہ:
جہنمی ہوں گے  ڈاکو، محاربین (اللہ اور اس کے رسول سے جنگ لڑنے والے) میں داخل ہیں۔ اس کی سزا قتل بھی ہو سکتی ہے۔ جب وہ لڑائی میں مارا گیا تو سزا پوری ہو گئی۔ آخرت میں بھی جہنمی ہو گا کیونکہ بغیر توبہ، علانیہ شریعت کی مخالفت کرتا ہوا، بے گناہ مسلمانوں کو قتل کرتا ہوا مارا گیا، اس لیے بعض علماء اس کے جنازے کے بھی قائل نہیں کیونکہ اس کا جہنمی ہونا قطعی ہے۔ و اللہ أعلم۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 4088   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.