(مرفوع) اخبرنا الفضل بن سهل الاعرج قال حدثنا يحيى بن غيلان - ثقة مامون - قال حدثنا يزيد بن زريع عن سليمان التيمي عن انس قال إنما سمل النبي صلى الله عليه وسلم اعين اولئك لانهم سملوا اعين الرعاة . (مرفوع) أخبرنا الفضل بن سهل الأعرج قال حدثنا يحيى بن غيلان - ثقة مأمون - قال حدثنا يزيد بن زريع عن سليمان التيمي عن أنس قال إنما سمل النبي صلى الله عليه وسلم أعين أولئك لأنهم سملوا أعين الرعاة .
انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان لوگوں کی آنکھیں پھوڑ دیں کیونکہ ان لوگوں نے چرواہوں کی آنکھیں پھوڑ دی تھیں۔
فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث4048
اردو حاشہ: ”چرواہوں“ ذکر کردہ بیس روایات میں سے ایک دو میں جمع کا لفظ آیا ہے۔ باقی تمام روایات میں ایک چرواہے کا ذکر ہے۔ یہی صحیح ہے۔ اختلاف کے وقت راجح دلائل کی بنیاد پر فیصلہ کیا جاتا ہے۔ امام نسائی رحمہ اللہ نے اس رویات کو بیس دفعہ ذکر فرمایا ہے تاکہ واقعے سے متعل تمام تفصیلات کا علم ہو جائے اور کوئی بات اوجھل نہ رہے، نیز اگر کوئی اختلاف ہے تو وہ بھی واضح ہو جائے۔ اگرچہ امام صاحب کا اصل مقصد سند کے اختلافات بیان کرنا ہوتا ہے جن کو جاننے کے لیے سند کا دقت سے جائزہ لینا پڑتا ہے۔ بعض راوی متصل بیان کرتے ہیں بعض منقطع وغیرہ۔ بعض ایک صحابی کا نام لیتے ہیں اور بعض دوسرے کا۔ حقیقت حال کا جائزہ لیتے ہوئے ترجیح و تقدیم کا فیصلہ ہوتا ہے۔
سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 4048