سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
کتاب سنن نسائي تفصیلات

سنن نسائي
کتاب: قتل و خون ریزی کے احکام و مسائل
The Book Of Fighting (The Prohibition Of Bloodshed)
1. بَابُ : تَحْرِيمِ الدَّمِ
1. باب: خون کی حرمت کا بیان۔
Chapter: The Prohibition of Bloodshed
حدیث نمبر: 3973
Save to word اعراب
(موقوف) اخبرنا محمد بن المثنى، قال: حدثنا محمد بن عبد الله الانصاري، قال: انبانا حميد، قال: سال ميمون بن سياه انس بن مالك، قال: يا ابا حمزة، ما يحرم دم المسلم , وماله؟ فقال:" من شهد ان لا إله إلا الله وان محمدا رسول الله، واستقبل قبلتنا وصلى صلاتنا، واكل ذبيحتنا , فهو مسلم له ما للمسلمين وعليه ما على المسلمين".
(موقوف) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْأَنْصَارِيُّ، قَالَ: أَنْبَأَنَا حُمَيْدٌ، قَالَ: سَأَلَ مَيْمُونُ بْنُ سِيَاهٍ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ، قَالَ: يَا أَبَا حَمْزَةَ، مَا يُحَرِّمُ دَمَ الْمُسْلِمِ , وَمَالَهُ؟ فَقَالَ:" مَنْ شَهِدَ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ، وَاسْتَقْبَلَ قِبْلَتَنَا وَصَلَّى صَلَاتَنَا، وَأَكَلَ ذَبِيحَتَنَا , فَهُوَ مُسْلِمٌ لَهُ مَا لِلْمُسْلِمِينَ وَعَلَيْهِ مَا عَلَى الْمُسْلِمِينَ".
میمون بن سیاہ نے انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے پوچھا: ابوحمزہ! کس چیز سے مسلمان کی جان، اور اس کا مال حرام ہو جاتے ہیں؟ کہا: جو گواہی دے کہ اللہ کے سوا کوئی حقیقی معبود نہیں اور محمد اللہ کے رسول ہیں، اور ہمارے قبلے کی طرف رخ کرے، ہماری طرح نماز پڑھے اور ہمارا ذبیحہ کھائے تو وہ مسلمان ہے، اسے وہ سارے حقوق ملیں گے جو مسلمانوں کے ہیں اور اس پر ہر وہ چیز لازم ہو گی جو مسلمانوں پر ہوتی ہے۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الصلاة 28 (393 تعلیقًا)، (تحفة الأشراف: 638) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

سنن نسائی کی حدیث نمبر 3973 کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث3973  
اردو حاشہ:
کسی شخص کے مسلمان ہونے کی علامت میں سے ایک علامت یہ بھی ہے کہ وہ مسلمانوں کا ذبیحہ کھاتا ہو کیونکہ اہل کتاب اور دوسرے غیر مسلم مسلمانوں کا ذبیحہ کھانے کو ناپسند کرتے ہیں۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 3973   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.