(مرفوع) اخبرنا ابو بكر بن علي، قال: حدثنا عبيد الله بن معاذ، قال: حدثنا ابي، قال: حدثنا عوف، عن محمد بن سيرين، عن ابي هريرة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" لا تحلفوا بآبائكم ولا بامهاتكم ولا بالانداد، ولا تحلفوا إلا بالله، ولا تحلفوا إلا وانتم صادقون". (مرفوع) أَخْبَرَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ عَلِيٍّ، قَالَ: حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبِي، قَالَ: حَدَّثَنَا عَوْفٌ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَا تَحْلِفُوا بِآبَائِكُمْ وَلَا بِأُمَّهَاتِكُمْ وَلَا بِالْأَنْدَادِ، وَلَا تَحْلِفُوا إِلَّا بِاللَّهِ، وَلَا تَحْلِفُوا إِلَّا وَأَنْتُمْ صَادِقُونَ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم اپنے ماں باپ، دادا، دادی اور شریکوں ۱؎ کی قسم نہ کھاؤ، اور نہ اللہ کے سوا کسی اور کی قسم کھاؤ اور تم قسم نہ کھاؤ سوائے اس کے کہ تم سچے ہو“۔
وضاحت: ۱؎: یعنی بتوں اور معبودان باطلہ کی قسم نہ کھاؤ۔
فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث3800
اردو حاشہ: (1) لفظ ”انداد“ استعمال کیا گیا ہے جس سے مراد وہ چیزیں ہیں جنہیں لوگ معبود سمجھتے ہیں یا معبود جیسا سلوک کرتے ہیں‘ خواہ زندہ ہوں یا مردہ‘ جاندار ہوں یا بے جان۔ چونکہ اس وقت عام بتوں کی پوچا ہوتی تھی‘ اس لیے یہ معنی کیے گئے ہیں‘ نیز یاد رہنا چاہیے کہ بت دراصل کچھ نیک لوگوں کے مجسمے تھے ورنہ شرک صرف پتھروں کی پوجا نہیں کرتے تھے۔ (2) اگرچہ ہر غیراللہ کی قسم کھانا منع ہے مگر بتوں یا معروف معبودوں کی قسم کھانا تو شرک ہے‘ اس لیے کہ یہ مشرکین سے مشابہت ہے۔ حضرت مسیح علیہ السلام کی قسم کھانا بھی اس میں داخل ہے۔ (3) جھوٹی قسم کھانا حرام اور کبیرہ گناہوں میں سے ہے جیسا کہ دوسری احادیث میں ذکر ہے۔
سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 3800