سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
کتاب سنن نسائي تفصیلات

سنن نسائي
کتاب: حیض اور استحاضہ کے احکام و مسائل
The Book of Menstruation and Istihadah
7. بَابُ : الصُّفْرَةِ وَالْكُدْرَةِ
7. باب: زرد اور مٹیالے رنگ کے حیض میں داخل نہ ہونے کا بیان۔
Chapter: Yellowish And Brownish Discharge
حدیث نمبر: 368
Save to word اعراب
(موقوف) اخبرنا عمرو بن زرارة، قال: انبانا إسماعيل، عن ايوب، عن محمد، قال: قالت ام عطية:" كنا لا نعد الصفرة والكدرة شيئا".
(موقوف) أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ زُرَارَةَ، قال: أَنْبَأَنَا إِسْمَاعِيلُ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ مُحَمَّدٍ، قال: قالت أُمُّ عَطِيَّةَ:" كُنَّا لَا نَعُدُّ الصُّفْرَةَ وَالْكُدْرَةَ شَيْئًا".
ام عطیہ رضی اللہ عنہا (نسیبہ) کہتی ہیں کہ ہم لوگ زردی اور مٹیالا پن کو کچھ نہیں شمار کرتے تھے ۱؎۔

وضاحت:
۱؎: یعنی اس کا شمار حیض میں نہیں کرتے تھے۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الحیض 25 (326)، سنن ابی داود/الطھارة 199 (308)، سنن ابن ماجہ/فیہ 127 (647)، (تحفة الأشراف 18096) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري

سنن نسائی کی حدیث نمبر 368 کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث 368  
368۔ اردو حاشیہ:
➊ مذکورہ حدیث سے ظاہراً یہ معلوم ہوتا ہے کہ کدرہ اور صفرہ حیض نہیں، مگر یہ بات مطلقاً درست نہیں کیونکہ اس موضوع کی دیگر روایات کو جمع کرنے سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ اگر زرد اور مٹیالا پانی حیض کے ساتھ ہوں تو سفید پانی آنے تک انہیں حیض ہی شمار کیا جائے گا، البتہ اگر حیض سے پاک ہو جائیں، غسل کر لیں، اس کے بعد مٹیالا یا زرد پانی شروع ہو جائے یا چند دن گزر جائیں پھر مٹیالا یا زرد پانی آئے تو وہ حیض نہ ہوں گے کیونکہ حیض کی ابتدا گاڑھے سیاہ خون سے ہوتی ہے، البتہ اختتام زرد یا مٹیالے پانی سے ہو سکتا ہے۔ جمہور اہل علم کا یہی موقف ہے اور یہی درست ہے۔
➋ استحاضے والی عورت ایام حیض ختم ہونے پر غسل کر لے، پھر ہر نماز کے لیے وضو کرے۔ اس کا ایک وضو سے دو نمازیں پڑھنا درست نہیں۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 368   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.