سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
کتاب سنن نسائي تفصیلات

سنن نسائي
ابواب: جن چیزوں سے غسل واجب ہو جاتا ہے اور جن سے نہیں ہوتا
Mention When Ghusal (A Purifying Bath) Is Obligatory And When It Is Not
160. بَابُ : تَرْكِ الْوُضُوءِ مِنْ بَعْدِ الْغُسْلِ
160. باب: غسل کے بعد وضو نہ کرنے کا بیان۔
Chapter: Not Performing Wudu' After Ghusl
حدیث نمبر: 253
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا احمد بن عثمان بن حكيم، قال: حدثنا ابي، انبانا الحسن وهو ابن صالح، عن ابي إسحاق، ح وحدثنا عمرو بن علي، قال: حدثنا عبد الرحمن، قال: حدثنا شريك، عن ابي إسحاق، عن الاسود، عن عائشة رضي الله عنها، قالت: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم" لا يتوضا بعد الغسل".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ حَكِيمٍ، قال: حَدَّثَنَا أَبِي، أَنْبَأَنَا الْحَسَنُ وَهُوَ ابْنُ صَالِحٍ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، ح وحَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، قال: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ، قال: حَدَّثَنَا شَرِيكٌ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ الْأَسْوَدِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قالت: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" لَا يَتَوَضَّأُ بَعْدَ الْغُسْلِ".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم غسل کے بعد وضو نہیں کرتے تھے ۱؎۔

وضاحت:
۱؎: غسل سے غسل جنابت مراد ہے کیونکہ ابن ماجہ کی روایت «لا يتوضأ بعد الغسل من الجنابة» میں اس کی تفصیل موجود ہے۔

تخریج الحدیث: «حدیث الحسن بن صالح عن أبی إسحاق تفرد بہ النسائی، (تحفة الأشراف: 16019)، مسند احمد 6/235، حدیث شریک بن عبداللہ، عن أبی إسحاق قد أخرجہ: سنن الترمذی/فیہ 79 (107)، سنن ابن ماجہ/فیہ 96 (579)، (تحفة الأشراف: 16025)، وقد أخرجہ: سنن ابی داود/الطھارة 99 (250)، مسند احمد 6/68، 119، 154، 192، 253، 258، ویأتي عند المؤلف برقم: 430 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف، إسناده ضعيف، ترمذي (107) ابن ماجه (579) وانظر الحديث الآتي (430) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 322

   سنن النسائى الصغرى253عائشة بنت عبد اللهلا يتوضأ بعد الغسل
   سنن النسائى الصغرى430عائشة بنت عبد اللهلا يتوضأ بعد الغسل
   جامع الترمذي107عائشة بنت عبد اللهلا يتوضأ بعد الغسل
   سنن ابن ماجه579عائشة بنت عبد اللهلا يتوضأ بعد الغسل من الجنابة

سنن نسائی کی حدیث نمبر 253 کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث 253  
253۔ اردو حاشیہ:
➊ مسنون غسل کی ابتدا ہی وضو سے ہوتی ہے، لہٰذا غسل کے بعد وضو کی کوئی ضرورت نہیں رہتی، بشرطیکہ اس نے وضو کے بعد دوران غسل میں اگلی اور پچھلی شرم گاہ کو ہاتھ نہ لگایا ہو ورنہ وضو دوبار ہ کرنا پڑے گا۔
➋ اسی طرح اگر اس نے مسنون غسل نہ کیا ہو، یعنی غسل کی ابتدا وضو سے نہ کی ہو، تب بھی اسے غسل کے بعد وضو کرنا پڑے گا۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 253   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث 430  
´غسل کرنے کے بعد وضو نہ کرنے کا بیان۔`
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم غسل کے بعد وضو نہیں کرتے تھے۔ [سنن نسائي/كتاب الغسل والتيمم/حدیث: 430]
430۔ اردو حاشیہ: چونکہ مسنون غسل کی ابتدا ہی وضو سے ہوتی ہے، لہٰذا بعد میں وضو کی ضرورت نہیں، بشرطیکہ وضو کرنے کے بعد غسل کے دوران میں شرم گاہ کو ہاتھ نہ لگا ہو۔ اگر غسل مسنون نہ ہو، یعنی وضو کے بغیر کیا گیا ہو تو بعد میں وضو کرنا ہو گا۔ مزید دیکھیے، حدیث: 253 اور اس کا فائدہ۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 430   

  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث579  
´کیا غسل جنابت کے بعد وضو کی ضرورت ہے؟`
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم غسل جنابت کے بعد وضو نہیں کرتے تھے ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/أبواب التيمم/حدیث: 579]
اردو حاشہ:
(1)
اس کی وجہ یہ ہے کہ غسل کرتے وقت پہلے استنجاء کرکے وضو کرلیتے تھے۔
اس کے بعد اعضائے مستورہ ومخصوصہ کو ہاتھ نہیں لگاتے تھے، اس لیے غسل والے وضو ہی سے نماز پڑھ لیتے تھے۔

(2)
مذکورہ روایت کو ہمارے فاضل محقق نے سنداً ضعیف کہا ہے جبکہ روایت میں مذکورہ مسئلہ فی نفسہ صحیح ہے، غالباً اسی وجہ سے دیگر محققین نے اسے حسن اور صحیح قرار دیا ہے۔
تفصیل کے لیے دیکھیے: (الموسوعة الحديثيه، مسند إمام احمد: 455، 454/40، حديث: 24389)
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 579   

  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 107  
´غسل کے بعد وضو نہ کرنے کا بیان۔`
ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم غسل کے بعد وضو نہیں کرتے تھے۔ [سنن ترمذي/كتاب الطهارة/حدیث: 107]
اردو حاشہ:
1؎:
یعنی:
درمیانِ غسل جو وضو کرچکا ہے وہ کافی ہے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 107   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.