سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
کتاب سنن نسائي تفصیلات

سنن نسائي
کتاب: روزوں کے احکام و مسائل و فضائل
The Book of Fasting
70. بَابُ : صَوْمِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم - بِأَبِي هُوَ وَأُمِّي - وَذِكْرِ اخْتِلاَفِ النَّاقِلِينَ لِلْخَبَرِ فِي ذَلِكَ
70. باب: نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم (میرے باپ ماں آپ پر فدا ہوں) کا روزہ اور اس سلسلہ میں ناقلین حدیث کے اختلاف کا ذکر۔
Chapter: The fast of the Prophet
حدیث نمبر: 2374
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرني زكريا بن يحيى، قال: حدثنا شيبان، قال: حدثنا ابو عوانة، عن الحر بن صياح، عن هنيدة بن خالد، عن امراته، قالت: حدثتني بعض نساء النبي صلى الله عليه وسلم،" ان النبي صلى الله عليه وسلم كان يصوم يوم عاشوراء، وتسعا من ذي الحجة، وثلاثة ايام من الشهر اول اثنين من الشهر وخميسين".
(مرفوع) أَخْبَرَنِي زَكَرِيَّا بْنُ يَحْيَى، قَالَ: حَدَّثَنَا شَيْبَانُ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنِ الْحُرِّ بْنِ صَيَّاحٍ، عَنْ هُنَيْدَةَ بْنِ خَالِدٍ، عَنِ امْرَأَتِهِ، قَالَتْ: حَدَّثَتْنِي بَعْضُ نِسَاءِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ،" أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَصُومُ يَوْمَ عَاشُورَاءَ، وَتِسْعًا مِنْ ذِي الْحِجَّةِ، وَثَلَاثَةَ أَيَّامٍ مِنَ الشَّهْرِ أَوَّلَ اثْنَيْنِ مِنَ الشَّهْرِ وَخَمِيسَيْنِ".
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک زوجہ مطہرہ (ام المؤمنین رضی الله عنہا) کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عاشوراء کے روز، ذی الحجہ کے نو دنوں میں، ہر مہینے کے تین دنوں میں یعنی: مہینہ کے پہلے دوشنبہ (پیر) کو اور پہلے اور دوسرے جمعرات کو روزہ رکھتے تھے۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الصوم61 (2437)، (تحفة الأشراف: 18297)، مسند احمد 5/271، 6/288، 289، 310، 423، یأتی عند المؤلف فی باب83 بأرقام: 2419، 2420، 2421 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح

   سنن النسائى الصغرى2374امرأة هنيدة بن خالديصوم يوم عاشوراء وتسعا من ذي الحجة وثلاثة أيام من الشهر أول اثنين من الشهر وخميسين
   سنن النسائى الصغرى2419امرأة هنيدة بن خالديصوم تسعا من ذي الحجة يوم عاشوراء ثلاثة أيام من كل شهر أول اثنين من الشهر وخميسين
   سنن النسائى الصغرى2420امرأة هنيدة بن خالديصوم العشر ثلاثة أيام من كل شهر الاثنين والخميس
   سنن أبي داود2437امرأة هنيدة بن خالديصوم تسع ذي الحجة يوم عاشوراء ثلاثة أيام من كل شهر أول اثنين من الشهر والخميس

سنن نسائی کی حدیث نمبر 2374 کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث2374  
اردو حاشہ:
مندرجہ بالا اٹھائیس روایات میں رسول اللہﷺ فداہ ابی وامی ونفسی وروحی کے نفل روزوں کی مختلف کیفیات بیان کی گئی ہیں اور ان میں کوئی تضاد نہیں۔ آپ کبھی کسی کیفیت سے روزے رکھتے تھے اور کبھی کسی کیفیت سے۔ اور یہی زیادہ مناسب ہے کیونکہ نفل روزوں میں سہولت کا خیال رکھنا چاہیے۔ کسی ایک طریقے کو اختیار کر کے اس پر اس طرح جم جانا کہ اس سے نکلنا گناہ سمجھنا، تشدد اور تکلف فی الدین کے زمرے میں آتا ہے، اس لیے نفل کا معاملہ کھلا رکھنا چاہیے کیونکہ نفل کا مدار خوشی اور نشاط پر ہے، البتہ شریعت کی ہدایات ملحوظ خاطر رہیں، مثلاً: روزہ ہمیشہ نہ رکھے۔ عیدین اور ایام تشریق میں روزہ نہ رکھے۔ شک والے دن اور شعبان کی آخری تاریخوں میں نہ رکھے۔ وغیرہ وغیرہ
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 2374   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث2419  
´ہر مہینے تین روزے کس طرح رکھے؟ اس سلسلے کی حدیث کے ناقلین کے اختلاف کا ذکر۔`
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی بعض بیویوں سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ذی الحجہ کے نو روزے، عاشوراء کے دن (یعنی دسویں محرم کو) اور ہر مہینے میں تین روزے رکھتے ۱؎ ہر مہینہ کے پہلے دوشنبہ (پیر) کو، اور دوسرا اس کے بعد والی جمعرات کو، پھر اس کے بعد والی جمعرات کو۔ [سنن نسائي/كتاب الصيام/حدیث: 2419]
اردو حاشہ:
ذوالحجہ کے نو دن۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے صحیح مسلم میں روایت ہے: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ان دنوں کبھی روزے سے نہیں دیکھا۔ (صحیح مسلم، الاعتکاف، حدیث: 1176) مگر اسے تعارض کے بجائے عدم علم پر محمول کیا جائے گا، یعنی حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے اپنے علم کی نفی کی ہے۔ اس سے یہ لازم نہیں آتا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم روزے نہ رکھتے تھے۔ حضرت حفصہ رضی اللہ عنہا نے آپ کو روزے سے دیکھا تو روزہ بیان کردیا۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 2419   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.