سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
کتاب سنن نسائي تفصیلات

سنن نسائي
کتاب: تہجد (قیام اللیل) اور دن میں نفل نمازوں کے احکام و مسائل
The Book of Qiyam Al-Lail (The Night Prayer) and Voluntary Prayers During the Day
15. بَابُ : ذِكْرِ صَلاَةِ نَبِيِّ اللَّهِ مُوسَى عَلَيْهِ السَّلاَمُ وَذِكْرِ الاِخْتِلاَفِ عَلَى سُلَيْمَانَ التَّيْمِيِّ فِيهِ
15. باب: اللہ کے نبی موسیٰ علیہ السلام کی نماز کا بیان اور سلیمان التیمی سے اس حدیث کی روایت میں راویوں کے اختلاف کا بیان۔
Chapter: Mentioning the prayer of Prophet Musa and the different reports from Sulaiman At-Taimi about it
حدیث نمبر: 1632
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا محمد بن علي بن حرب، قال: حدثنا معاذ بن خالد، قال: انبانا حماد بن سلمة، عن سليمان التيمي، عن ثابت، عن انس بن مالك، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال:" اتيت ليلة اسري بي على موسى عليه السلام عند الكثيب الاحمر وهو قائم يصلي في قبره".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ حَرْبٍ، قال: حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ خَالِدٍ، قال: أَنْبَأَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ سُلَيْمَانَ التَّيْمِيِّ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" أَتَيْتُ لَيْلَةَ أُسْرِيَ بِي عَلَى مُوسَى عَلَيْهِ السَّلَام عِنْدَ الْكَثِيبِ الْأَحْمَرِ وَهُوَ قَائِمٌ يُصَلِّي فِي قَبْرِهِ".
حماد بن سلمہ سلیمان تیمی سے، سلیمان تیمی ثابت سے اور ثابت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس رات مجھے معراج ہوئی میں موسیٰ علیہ السلام کے پاس سرخ ٹیلے کے پاس آیا، اور وہ کھڑے اپنی قبر میں نماز پڑھ رہے تھے۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف: 403) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

سنن نسائی کی حدیث نمبر 1632 کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله، سنن نسائي، تحت الحديث 1632  
1632۔ اردو حاشیہ: ایک اور روایت ہے کہ حضرت موسیٰ علیہ السلام کی قبر سرخ ٹیلے کے قریب ہے۔ (صحیح البخاری، الجنائر، حدیث: 1339، وصحیح مسلم، الفضائل، حدیث: 2372) حضرت موسیٰ علیہ السلام کا اپنی قبر میں نماز پڑھنا عالم برزخ کی چیز ہے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر منکشف کی گئی۔ اگر یہ روح کے علاوہ جسم کے ساتھ بھی ہو تو وہ جسم بھی برزخی ہی ہو گا، لہٰذا اس سے انبیاء علیہم السلام کی دنیوی زندگی ثابت نہیں ہو سکتی۔ برزخی زندگی کا انکار نہیں۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 1632   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.