سنن نسائي
كتاب قيام الليل وتطوع النهار
کتاب: تہجد (قیام اللیل) اور دن میں نفل نمازوں کے احکام و مسائل
15. بَابُ : ذِكْرِ صَلاَةِ نَبِيِّ اللَّهِ مُوسَى عَلَيْهِ السَّلاَمُ وَذِكْرِ الاِخْتِلاَفِ عَلَى سُلَيْمَانَ التَّيْمِيِّ فِيهِ
باب: اللہ کے نبی موسیٰ علیہ السلام کی نماز کا بیان اور سلیمان التیمی سے اس حدیث کی روایت میں راویوں کے اختلاف کا بیان۔
حدیث نمبر: 1632
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ حَرْبٍ، قال: حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ خَالِدٍ، قال: أَنْبَأَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ سُلَيْمَانَ التَّيْمِيِّ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" أَتَيْتُ لَيْلَةَ أُسْرِيَ بِي عَلَى مُوسَى عَلَيْهِ السَّلَام عِنْدَ الْكَثِيبِ الْأَحْمَرِ وَهُوَ قَائِمٌ يُصَلِّي فِي قَبْرِهِ".
حماد بن سلمہ سلیمان تیمی سے، سلیمان تیمی ثابت سے اور ثابت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس رات مجھے معراج ہوئی میں موسیٰ علیہ السلام کے پاس سرخ ٹیلے کے پاس آیا، اور وہ کھڑے اپنی قبر میں نماز پڑھ رہے تھے“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف: 403) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
سنن نسائی کی حدیث نمبر 1632 کے فوائد و مسائل
فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله، سنن نسائي، تحت الحديث 1632
1632۔ اردو حاشیہ: ایک اور روایت ہے کہ حضرت موسیٰ علیہ السلام کی قبر سرخ ٹیلے کے قریب ہے۔ (صحیح البخاری، الجنائر، حدیث: 1339، وصحیح مسلم، الفضائل، حدیث: 2372) حضرت موسیٰ علیہ السلام کا اپنی قبر میں نماز پڑھنا عالم برزخ کی چیز ہے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر منکشف کی گئی۔ اگر یہ روح کے علاوہ جسم کے ساتھ بھی ہو تو وہ جسم بھی برزخی ہی ہو گا، لہٰذا اس سے انبیاء علیہم السلام کی دنیوی زندگی ثابت نہیں ہو سکتی۔ برزخی زندگی کا انکار نہیں۔
سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 1632