138. باب: غسل جنابت میں بدن کا کوئی حصہ خشک رہ جائے تو کیا کرے؟
Chapter: One who bathed to cleanse himself from sexual impurity and there remained a spot on his body that was not touched by water: what should he do?
(مرفوع) حدثنا سويد بن سعيد ، حدثنا ابو الاحوص ، عن محمد بن عبيد الله ، عن الحسن بن سعد ، عن ابيه ، عن علي ، قال: جاء رجل إلى النبي صلى الله عليه وسلم فقال: إني اغتسلت من الجنابة وصليت الفجر، ثم اصبحت فرايت قدر موضع الظفر لم يصبه الماء، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" لو كنت مسحت عليه بيدك اجزاك". (مرفوع) حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ ، عَنْ الْحَسَنِ بْنِ سَعْدٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَلِيٍّ ، قَالَ: جَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: إِنِّي اغْتَسَلْتُ مِنَ الْجَنَابَةِ وَصَلَّيْتُ الْفَجْرَ، ثُمَّ أَصْبَحْتُ فَرَأَيْتُ قَدْرَ مَوْضِعِ الظُّفْرِ لَمْ يُصِبْهُ الْمَاءُ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَوْ كُنْتَ مَسَحْتَ عَلَيْهِ بِيَدِكَ أَجْزَأَكَ".
علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک آدمی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا، اور اس نے عرض کیا کہ میں نے غسل جنابت کیا، اور فجر کی نماز پڑھی پھر جب صبح ہوئی تو میں نے دیکھا کہ بدن کے ایک حصہ میں ناخن کے برابر پانی نہیں پہنچا ہے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر تم اس پر اپنا گیلا ہاتھ پھیر دیتے تو کافی ہوتا“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 10105، ومصباح الزجاجة: 252) (ضعیف جدًا)» (سند میں سوید بن سعید صدوق ہیں، اندھے ہونے کے بعد دوسروں سے احادیث کی بہت زیادہ تلقین قبول کرنے لگے، حتی کہ ابن معین نے ان کو حلال الدم قرار دیا، نیز محمد بن عبید اللہ العرزمی ضعیف اور متروک ہیں)
It was narrated that 'Ali said:
"A man came to the Prophet and said: 'I bathed to cleanse myself from sexual impurity, and I prayed Fajr, then I noticed a spot the size of a fingernail that the water did not reach.' The Messenger of Allah said: 'If you had wiped it that would have been sufficient for you.'"
USC-MSA web (English) Reference: 0
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف جدًا محمد بن عبيداللّٰه العرزمي: متروك والحديث ضعفه البوصيري انوار الصحيفه، صفحه نمبر 402
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث664
اردو حاشہ: یہ دونوں روایات ضعیف ہیں اس لیے اس سے وہ مسئلہ ثابت نہیں ہوتا جو ان میں بیان ہوا ہے۔ گویا ایسی صورت میں غسل یا وضو کا اعادہ ضروری ہوگا۔ واللہ اعلم۔
سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 664