انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک سفر میں تھا کہ آپ نے فرمایا: ”کچھ پانی ہے“؟، پھر آپ نے وضو کیا، اور موزوں پر مسح کیا، پھر لشکر میں شامل ہوئے اور ان کی امامت فرمائی۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ما جہ، (تحفة الأشراف: 1093، ومصباح الزجاجة: 227) (ضعیف)» (عمر بن المثنی الاشجعی الرقی مستور ہیں، اور عطاء خراسانی اور انس رضی اللہ عنہ کے مابین انقطاع ہے، جس کی وجہ سے یہ سند ضعیف ہے)
It was narrated that Anas bin Malik said:
"I was with the Messenger of Allah on a journey, and he said: 'Is there any water?' He performed ablution and wiped over his leather socks, then he joined the army and led them (in prayer)."
USC-MSA web (English) Reference: 0
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف عمر بن المثني: مستور (تقريب: 4962) وعطاء الخراساني لم يسمع من أنس رضي اللّٰه عنه انوار الصحيفه، صفحه نمبر 398