محمد بن عمرو بن عطاء کہتے ہیں کہ میں نے سائب بن یزید رضی اللہ عنہما کو اپنا کپڑا سونگھتے دیکھا، میں نے پوچھا: اس کا سبب کیا ہے؟ تو انہوں نے کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: ”بغیر بو سونگھے یا آواز سنے وضو واجب نہیں ہے“۱؎۔
وضاحت: ۱؎: یہ سب روایتیں شک کی صورت پر محمول ہیں کہ جب ہوا خارج ہونے میں شک ہو تو شک سے وضو باطل نہیں ہوتا، ہاں اگر یقین ہو جائے تو وضو باطل ہو جائے گا۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 3798)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/426) (صحیح)» (سند میں عبد العزیز بن عبید اللہ الأحمصی ضعیف راوی ہیں، لیکن سابقہ شواہد سے تقویت پاکر یہ صحیح ہے)
It was narrated that 'Amr bin 'Ata' said:
"I saw Sa'ib bin Yazid sniffing his garment, and I said: 'Why (are you doing) that?' He said: 'I heard the Messenger of Allah say: "No ablution (is needed) unless there is an odor or a sound."
USC-MSA web (English) Reference: 0
قال الشيخ الألباني: صحيح لغيره
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف قال البوصيري: ”عبدالعزيز ضعيف“ وقال الحافظ: ”عبدالعزيز بن عبيداللّٰه بن حمزة بن صھيب بن سنان الحمصي: ضعيف ولم يرو عنه غير إسماعيل بن عياش“ (تقريب: 4111) وللحديث شاھد ضعيف عند أحمد (3 / 426 ح 15591) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 396