سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابن ماجه تفصیلات

سنن ابن ماجه
کتاب: زہد و ورع اور تقوی کے فضائل و مسائل
Chapters on Zuhd
38. بَابُ : صِفَةِ النَّارِ
38. باب: جہنم کے احوال و صفات کا بیان۔
Chapter: Description of Hell
حدیث نمبر: 4323
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة , حدثنا عبد الرحيم بن سليمان , عن داود بن ابي هند , حدثنا عبد الله بن قيس , قال: كنت عند ابي بردة ذات ليلة , فدخل علينا الحارث بن اقيش , فحدثنا الحارث ليلتئذ , ان رسول الله صلى الله عليه وسلم , قال:" إن من امتي من يدخل الجنة بشفاعته اكثر من مضر , وإن من امتي من يعظم للنار حتى يكون احد زواياها".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ , حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِيمِ بْنُ سُلَيْمَانَ , عَنْ دَاوُدَ بْنِ أَبِي هِنْدٍ , حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ قَيْسٍ , قَالَ: كُنْتُ عِنْدَ أَبِي بُرْدَةَ ذَاتَ لَيْلَةٍ , فَدَخَلَ عَلَيْنَا الْحَارِثُ بْنُ أُقَيْشٍ , فَحَدَّثَنَا الْحَارِثُ لَيْلَتَئِذٍ , أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , قَالَ:" إِنَّ مِنْ أُمَّتِي مَنْ يَدْخُلُ الْجَنَّةَ بِشَفَاعَتِهِ أَكْثَرُ مِنْ مُضَرَ , وَإِنَّ مِنْ أُمَّتِي مَنْ يَعْظُمُ لِلنَّارِ حَتَّى يَكُونَ أَحَدَ زَوَايَاهَا".
عبداللہ بن قیس کہتے ہیں کہ میں ایک رات ابوبردہ رضی اللہ عنہ کے پاس تھا، تو ہمارے پاس حارث بن اقیش رضی اللہ عنہ آئے، اس رات حارث نے ہم سے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میری امت میں ایسا شخص بھی ہو گا جس کی شفاعت سے مضر قبیلے سے زیادہ لوگ جنت میں جائیں گے، اور میری امت میں سے ایسا شخص ہو گا جو جہنم کے لیے اتنا بڑا ہو جائے گا کہ وہ جہنم کا ایک کونہ ہو جائے گا۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 3273، ومصباح الزجاجة: 1546)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/312) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (سند میں عبد اللہ بن قیس مجہول راوی ہیں، لیکن حدیث کا پہلا ٹکڑا «إن من أمتي من يدخل الجنة بشفاعته أكثر من مضر» صحیح ہے، ملاحظہ ہو: سلسلة الاحادیث الضعیفة، للالبانی: 4823 و سلسلة الاحادیث الصحیحة، للالبانی: 2178)

قال الشيخ الألباني: صحيح

   سنن ابن ماجه4323حارث بن أقيشمن أمتي من يدخل الجنة بشفاعته أكثر من مضر إن من أمتي من يعظم للنار حتى يكون أحد زواياها

سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 4323 کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث4323  
اردو حاشہ:
فوائد ومسائل:
 
(1)
صحابہ کرام جب کسی کہ ہاں جاتے تھے۔
یا صحابہ و تابعین کی آپس میں ملاقات ھوتی تھی۔
تو وہ فضول باتیں کرنے کی بجائے حدیث سنتے اور سناتے تھے۔
اور دین کے مسائل سکھتے اور سکھاتے تھے۔

(2)
جہنم کا کونہ بننے کا مطلب یہ ہے کہ جس جگہ اسے قید کیا جائے گا اس کوٹھڑی کا ایک حصہ اس کے جسم سے بھر جائے گا۔
واللہ اعلم
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 4323   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.