سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابن ماجه تفصیلات

سنن ابن ماجه
کتاب: فتنوں سے متعلق احکام و مسائل
Chapters on Tribulations
6. بَابُ : الْمُسْلِمُونَ فِي ذِمَّةِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ
6. باب: مسلمان اللہ تعالیٰ کے حفظ و امان میں ہیں۔
Chapter: The Muslims are under the Protection of Allah
حدیث نمبر: 3945
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا عمرو بن عثمان بن سعيد بن كثير بن دينار الحمصي , حدثنا احمد بن خالد الوهبي , حدثنا عبد العزيز بن ابي سلمة الماجشون , عن عبد الواحد بن ابي عون , عن سعد بن إبراهيم , عن حابس اليماني , عن ابي بكر الصديق , قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" من صلى الصبح فهو في ذمة الله , فلا تخفروا الله في عهده , فمن قتله , طلبه الله حتى يكبه في النار على وجهه".
(مرفوع) حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ بْنِ سَعِيدِ بْنِ كَثِيرِ بْنِ دِينَارٍ الْحِمْصِيُّ , حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ خَالِدٍ الْوَهْبِيُّ , حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي سَلَمَةَ الْمَاجِشُونُ , عَنْ عَبْدِ الْوَاحِدِ بْنِ أَبِي عَوْنٍ , عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ , عَنْ حَابِسٍ الْيَمَانِيِّ , عَنْ أَبِي بَكْرٍ الصِّدِّيقِ , قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَنْ صَلَّى الصُّبْحَ فَهُوَ فِي ذِمَّةِ اللَّهِ , فَلَا تُخْفِرُوا اللَّهَ فِي عَهْدِهِ , فَمَنْ قَتَلَهُ , طَلَبَهُ اللَّهُ حَتَّى يَكُبَّهُ فِي النَّارِ عَلَى وَجْهِهِ".
ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے نماز فجر پڑھی وہ اللہ تعالیٰ کے حفظ و امان یعنی پناہ میں ہے، اب تمہیں چاہیئے کہ تم اللہ کے ذمہ و عہد کو نہ توڑو، پھر جو ایسے شخص کو قتل کرے گا، اللہ تعالیٰ اسے بلا کر جہنم میں اوندھا منہ ڈالے گا۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 6591)، ومصباح الزجاجة: 1383)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/10) (صحیح)» ‏‏‏‏ (سند میں سعد بن ابراہیم اور حابس کے درمیان انقطاع ہے، لیکن طبرانی نے صحیح سند سے روایت کی ہے، اس لئے یہ صحیح ہے)

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

   سنن ابن ماجه3945حابس بن ربيعةمن صلى الصبح فهو في ذمة الله فلا تخفروا الله في عهده فمن قتله طلبه الله حتى يكبه في النار على وجهه

سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 3945 کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3945  
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
اگر سردار یا باسشاہ کسی کو پناہ دے تو اسے تکلیف دینا سردار یا بادشاہ کی توہین یا بغاوت سمجھا جاتا ہے۔
نمازی مسلمان اسی طرح اللہ کی پناہ میں ہے لہٰذا اسے تکلیف دینا یا اسے قتل کرنا اللہ تعالی کی شان میں گستاخی اور بغاوت کے مترادف ہے جو ناقابل معافی جرم ہے۔

(2)
بے نماز کو اللہ کی یہ پناہ حاصل نہیں۔

(3)
مسلمان کے قاتل کی سزا جہنم ہے لیکن اگر مقتول کے وارث خون بہا لے کر یا احسان کرتے ہوئے قاتل کو معاف کردیں تو ایسے مسلمان قاتل کی سزا معاف ہوجائے گی۔

(4)
کبیرہ گناہوں کے مرتکب جہنم میں جائیں گے پھر اپنے گناہوں کے مطابق سزا بھگتنے کے بعد انھیں رہائی مل جائے گی۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 3945   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.