سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابن ماجه تفصیلات

سنن ابن ماجه
کتاب: دعا کے فضائل و آداب اور احکام و مسائل
Chapters on Supplication
14. بَابُ : مَا يَدْعُو بِهِ الرَّجُلُ إِذَا أَصْبَحَ وَإِذَا أَمْسَى
14. باب: صبح شام کیا دعا پڑھے؟
Chapter: : The Supplication That One Should Recite In The Morning And In The Evening
حدیث نمبر: 3872
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا علي بن محمد , حدثنا إبراهيم بن عيينة , حدثنا الوليد بن ثعلبة , عن عبد الله بن بريدة , عن ابيه , قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" اللهم انت ربي لا إله إلا انت , خلقتني وانا عبدك , وانا على عهدك ووعدك ما استطعت , اعوذ بك من شر ما صنعت , ابوء بنعمتك وابوء بذنبي , فاغفر لي فإنه لا يغفر الذنوب إلا انت" , قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" من قالها في يومه وليلته فمات في ذلك اليوم او تلك الليلة , دخل الجنة إن شاء الله تعالى".
(مرفوع) حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ , حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ عُيَيْنَةَ , حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ ثَعْلَبَةَ , عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ , عَنْ أَبِيهِ , قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" اللَّهُمَّ أَنْتَ رَبِّي لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ , خَلَقْتَنِي وَأَنَا عَبْدُكَ , وَأَنَا عَلَى عَهْدِكَ وَوَعْدِكَ مَا اسْتَطَعْتُ , أَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ مَا صَنَعْتُ , أَبُوءُ بِنِعْمَتِكَ وَأَبُوءُ بِذَنْبِي , فَاغْفِرْ لِي فَإِنَّهُ لَا يَغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلَّا أَنْتَ" , قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَنْ قَالَهَا فِي يَوْمِهِ وَلَيْلَتِهِ فَمَاتَ فِي ذَلِكَ الْيَوْمِ أَوْ تِلْكَ اللَّيْلَةِ , دَخَلَ الْجَنَّةَ إِنْ شَاءَ اللَّهُ تَعَالَى".
بریدہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: «اللهم أنت ربي لا إله إلا أنت خلقتني وأنا عبدك وأنا على عهدك ووعدك ما استطعت أعوذ بك من شر ما صنعت أبوء بنعمتك وأبوء بذنبي فاغفر لي فإنه لا يغفر الذنوب إلا أنت» اے اللہ! تو ہی میرا رب ہے، تیرے سوا کوئی معبود برحق نہیں ہے، تو نے ہی مجھے پیدا کیا، میں تیرا ہی بندہ ہوں، اپنی طاقت بھر میں تیرے عہد و وعدہ پر قائم ہوں، اپنے کئے ہوئے کے شر سے میں تیری پناہ چاہتا ہوں، مجھے تیرے احسانات اور اپنے گناہوں کا اعتراف ہے، میری بخشش فرما، بلاشبہ تو ہی گناہوں کو بخشنے والا ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو کوئی شخص دن اور رات میں یہ دعا پڑھے، اور اسی دن یا اسی رات اس شخص کا انتقال ہو جائے، تو ان شاءاللہ وہ جنت میں داخل ہو گا۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الأدب 110 (5070)، (تحفة الأشراف: 2004)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/356) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح

   سنن أبي داود5070عامر بن الحصيبمن قال حين يصبح أو حين يمسي اللهم أنت ربي لا إله إلا أنت خلقتني وأنا عبدك وأنا على عهدك ووعدك ما استطعت أعوذ بك من شر ما صنعت أبوء بنعمتك وأبوء بذنبي فاغفر لي إنه لا يغفر الذنوب إلا أنت فمات من يومه أو من ليلته دخل الجنة
   سنن ابن ماجه3872عامر بن الحصيباللهم أنت ربي لا إله إلا أنت خلقتني وأنا عبدك وأنا على عهدك ووعدك ما استطعت أعوذ بك من شر ما صنعت أبوء بنعمتك وأبوء بذنبي فاغفر لي فإنه لا يغفر الذنوب إلا أنت قال قال رسول الله من قالها في يومه وليلته فمات في ذلك اليوم أو تلك الليلة

سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 3872 کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3872  
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
اس دعا کو ر سول اللہ ﷺ نے سید الاستغفار یعنی استغفار کا سردار قرار دیا ہے۔ (صحیح البخاري،  الدعوات، باب أفضل الاستغفار، حدیث: 6306)

(2)
اللہ تعالیٰ سے گناہوں کی معافی مانگنے کےلئے یہ سب سے افضل دعا ہے۔
کیونکہ اس میں اللہ کی ذات پراعتماد وتوکل اس کی ربوبیت اور اپنی بندگی کا اظہار اللہ کی نعمتوں کا اقرار اور اپنی کوتاہیوں کا اعتراف اور اس کے ساتھ ساتھ اس کی اطاعت پر قائم رہنے کے عزم کا اظہار ہے۔

(3)
صحیح بخاری کی مذکورہ بالاروایت میں (موقناً بھا)
کے الفاظ بھی ہیں یعنی جو شخص دل کے یقین کے ساتھ یہ دعا پڑھے پھر وہ اسی رات یا دن میں فوت ہوجائے تو جنت میں جائے گا۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 3872   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 5070  
´صبح کے وقت کیا پڑھے؟`
بریدہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص صبح کے وقت یا شام کے وقت کہے: «اللهم أنت ربي لا إله إلا أنت خلقتني وأنا عبدك وأنا على عهدك ووعدك ما استطعت أعوذ بك من شر ما صنعت أبوء بنعمتك وأبوء بذنبي فاغفر لي إنه لا يغفر الذنوب إلا أنت» اے اللہ! تو میرا رب ہے، تیرے سوا میرا کوئی معبود برحق نہیں ہے، تو نے ہی مجھے پیدا کیا ہے، میں تیرا بندہ ہوں، میں تیرے ساتھ اپنے اقرار پر قائم ہوں اور تیرے وعدے پر مضبوطی سے طاقت بھر جما ہوا ہوں، اس شر سے جو مجھ سے سرزد ہوئے ہوں تیری پناہ چاہتا ہوں، تیری نعمتوں کا اقرار کرتا ہوں اور اپنے گناہوں ک۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [سنن ابي داود/أبواب النوم /حدیث: 5070]
فوائد ومسائل:
اس مبارک دعا کو سید الاستغفار کے نام سے یاد کیا جاتا ہے، کیونکہ ا س میں بندے کی طرف سے اللہ رب العالمین کے کمال عظمت وجلال کے اقرار کے ساتھ اپنی انتہائی عاجزی اور بندگی کا اظہار ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 5070   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.