سنن ابن ماجه: کتب/ابواب
احادیث
رواۃ الحدیث
سوانح حیات امام ابن ماجہ رحمہ اللہ تاثرات و تجاویز
Download
الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔
کتاب: لباس کے متعلق احکام و مسائل
Chapters on Dress
36. بَابُ : اتِّخَاذِ الْجُمَّةِ وَالذَّوَائِبِ
36. باب: کان کی لو سے بال نیچے رکھنے اور چوٹیاں رکھنے کا بیان۔
Chapter: Wearing one’s hair down to the shoulders and wearing braids
(مرفوع) حدثنا عبد الرحمن بن إبراهيم حدثنا ابن ابي فديك , عن عبد الرحمن بن ابي الزناد , عن هشام بن عروة , عن ابيه , عن عائشة , قالت:" كان لرسول الله صلى الله عليه وسلم شعر دون الجمة , وفوق الوفرة".(مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي فُدَيْكٍ , عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي الزِّنَادِ , عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ , عَنْ أَبِيهِ , عَنْ عَائِشَةَ , قَالَتْ:" كَانَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَعَرٌ دُونَ الْجُمَّةِ , وَفَوْقَ الْوَفْرَةِ". ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بال مونڈھوں سے اوپر اور کانوں سے نیچے ہوتے تھے۔
Report Error
تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الترجل 9 (4187)، سنن الترمذی/اللباس 21 (1755)، (تحفة الأشراف: 17019)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/108، 118) (حسن صحیح)»
قال الشيخ الألباني: حسن
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن
● سنن أبي داود 4187 عائشة بنت عبد الله شعر رسول الله فوق الوفرة ودون الجمة ● سنن ابن ماجه 3635 عائشة بنت عبد الله شعر دون الجمة وفوق الوفرة
سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 3635 کے فوائد و مسائل
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3635
اردو حاشہ: جمہ سے مراد کندھوں تک پہنچنے والے بال اور وفرہ سے مراد کانوں تک پہنچنے والے بال ہیں۔
سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 3635
تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4187
´بالوں کا بیان۔` ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بال «وفرہ» ۱؎ سے بڑے اور «جمہ» ۲؎ سے چھوٹے تھے۔ [سنن ابي داود/كتاب الترجل /حدیث: 4187]
فوائد ومسائل: 1) سر کے بال جب کانوں کی لوؤں تک آئیں تو (وَفُرَة) اور جب کندھوں تک پہنچیں تو(جمُة) کہلاتے ہیں۔ اور ان کے درمیان کو (لِمَة) سے تعبیر کرتے ہیں 2) مردوں کو مذکورہ بالا مختلف اندازوں میں بال رکھنا جائز ہے،بشرطیکہ مقصد نبی ﷺ کا اتباع ہو۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4187