(مرفوع) حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة , حدثنا زيد بن الحباب , حدثنا فائد مولى عبيد الله بن علي بن ابي رافع , حدثني مولاي عبيد الله , حدثتني جدتي سلمى ام رافع مولاة رسول الله صلى الله عليه وسلم , قالت: كان لا يصيب النبي صلى الله عليه وسلم قرحة , ولا شوكة , إلا" وضع عليه الحناء". (مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ , حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ الْحُبَابِ , حَدَّثَنَا فَائِدٌ مَوْلَى عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَلِيِّ بْنِ أَبِي رَافِعٍ , حَدَّثَنِي مَوْلَايَ عُبَيْدُ اللَّهِ , حَدَّثَتْنِي جَدَّتِي سَلْمَى أُمُّ رَافِعٍ مَوْلَاةُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , قَالَتْ: كَانَ لَا يُصِيبُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَرْحَةٌ , وَلَا شَوْكَةٌ , إِلَّا" وَضَعَ عَلَيْهِ الْحِنَّاءَ".
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی لونڈی سلمیٰ ام رافع رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو جب کوئی زخم لگتا، یا کانٹا چبھتا تو آپ اس پر مہندی لگاتے۔
تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الطب 3 (3858)، سنن الترمذی/الطب 13 (2054)، (تحفة الأشراف: 15893)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/462) (حسن)» (سند میں عبیداللہ لین الحدیث ہیں، لیکن متابعت کی وجہ سے حدیث حسن ہے)
قال الشيخ الألباني: حسن
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف سنن أبي داود (3858) ترمذي (2054) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 503
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3502
اردو حاشہ: فوائد و مسائل: (1) مذکورہ روایت کو ہمارے محقق نے سنداً ضعیف قرار دیا ہے۔ جبکہ دیگر محققین نے اسے شواہد کی بنا پر حسن بھی قرار دیا ہے۔ اور تحسین حدیث والی رائے ہی درست معلوم ہوتی ہے۔ لہٰذا اگر کوئی شخص مہندی سےزخم وغیرہ کا علاج کرنا چاہتا ہے تو جائز ہے۔ واللہ اعلم۔ جیسا کہ اطباء وغیرہ میں یہ بات معروف ہے۔ کہ مہندی زخم کو ٹھنڈک پہنچا کر خشک کرتی ہے۔ اس لئے معمولی زخم کا علاج اس سے کیا جاسکتا ہے۔
(2) ہاتھوں کی ہتھیلیوں پر مہندی لگانا عورتوں کی زینت ہے۔ اس لئے مردوں کو اس سے پرہیز کرنا چاہیے۔ تاکہ عورتوں سے مشابہت نہ ہو۔
سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 3502
تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3858
´سینگی (پچھنا) لگوانے کا بیان۔` رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خادمہ سلمی رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ جو شخص بھی اپنے سر درد کی شکایت لے کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آتا آپ اسے فرماتے: ”سینگی لگواؤ“ اور جو شخص اپنے پیروں میں درد کی شکایت لے کر آتا آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس سے فرماتے: ”ان میں خضاب (مہندی) لگاؤ۔“[سنن ابي داود/كتاب الطب /حدیث: 3858]
فوائد ومسائل: یہ روایت سندا ضعیف ہے، تاہم مردوں کو بغرض علاج پاؤں میں مہندی لگا لینا جائز ہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 3858