سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابن ماجه تفصیلات

سنن ابن ماجه
کتاب: مشروبات کے متعلق احکام و مسائل
Chapters on Drinks
6. بَابُ : لُعِنَتِ الْخَمْرُ عَلَى عَشَرَةِ أَوْجُهٍ
6. باب: شراب پر دس طرح سے لعنت ہے۔
Chapter: Wine is cursed from ten angles
حدیث نمبر: 3381
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا محمد بن سعيد بن يزيد بن إبراهيم التستري , حدثنا ابو عاصم , عن شبيب , سمعت انس بن مالك , او حدثني انس , قال: لعن رسول الله صلى الله عليه وسلم في الخمر عشرة:" عاصرها، ومعتصرها، والمعصورة له , وحاملها , والمحمولة له , وبائعها , والمباعة له , وساقيها , والمستقاة له , حتى عد عشرة من هذا الضرب".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ يَزِيدَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ التُّسْتَرِيُّ , حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ , عَنْ شَبِيبٍ , سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ , أَوْ حَدَّثَنِي أَنَسٌ , قَالَ: لَعَنَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْخَمْرِ عَشَرَةً:" عَاصِرَهَا، وَمُعْتَصِرَهَا، وَالْمَعْصُورَةَ لَهُ , وَحَامِلَهَا , وَالْمَحْمُولَةَ لَهُ , وَبَائِعَهَا , وَالْمُبْاعَةَ لَهُ , وَسَاقِيَهَا , وَالْمُسْتَقَاةَ لَهُ , حَتَّى عَدَّ عَشَرَةً مِنْ هَذَا الضَّرْبِ".
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دس قسم کے لوگوں پر شراب کی وجہ سے لعنت فرمائی: اس کے نچوڑنے والے پر، نچڑوانے والے پر، اور اس پر جس کے لیے نچوڑی جائے، اسے لے جانے والے پر، اس شخص پر جس کے لیے لے جائی جائے، بیچنے والے پر، اس پر جس کو بیچی جائے، پلانے والے پر اور اس پر جس کو پلائی جائے، یہاں تک کہ دسوں کو آپ نے گن کر اس طرح بتایا۔

تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/البیوع 59 (1295)، (تحفة الأشراف: 900)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/316، 2/97) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: حسن

   جامع الترمذي1295أنس بن مالكالخمر عشرة عاصرها ومعتصرها شاربها حاملها المحمولة إليه ساقيها بائعها آكل ثمنها المشتري لها المشتراة له
   سنن ابن ماجه3381أنس بن مالكعاصرها معتصرها المعصورة له حاملها المحمولة له بائعها المباعة له ساقيها المستقاة له

سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 3381 کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3381  
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
شراب نوشی اللہ کی نافرمانی اور کبیرہ گناہ ہے۔
نیز شراب بہت سی خرابیوں کاباعث ہے۔

(2)
شراب سے کسی بھی انداز سے تعلق قائم ہونا اللہ کی رحمت سے دوری اور اللہ کی لعنت کا باعث ہے۔

(3)
نچڑوانے والے سے مراد وہ شخص ہے جو کسی ملازم کو حکم دیتا ہے۔
کہ شراب بنانے کےلئے انگوروں کو نچوڑکررس نکالو۔
اور نچوڑنے والا وہ ملازم ہے۔
جو اس حکم کی تعمیل کرتا ہے۔
اور جس کے لئے نچوڑی گئی سے مراد وہ گاہک ہے۔
جس نے شراب بنانے والے سے معاہدہ کیا ہے۔
کہ وہ تیار شدہ شراب خرید لے گا۔
یا اس سے مراد وہ شخص ہے جسے پیش کرنے کےلئے شراب تیار کی گئی۔
مثلاً کوئی خاص مہمان دوست یا عزیز وغیرہ
(4)
جس کے لئے اٹھائی گئی ہے۔
سے مراد
(الف)
و ہ شخص بھی ہوسکتا ہے۔
جسے شراب پیش کی جانی مقصود ہے۔
خواہ وہ اسے پینا چاہتا ہویا خریدنا چاہتا ہو۔
اسے تحفہ کے طور پر دی جا رہی ہو۔
پہلی حدیث میں جس کے پاس اٹھا کر لے جائی گئی۔
کے بھی یہ سب مفہوم ہوسکتے ہیں۔
جودوسری شق (ب)
میں شامل ہیں۔

(5)
قیمت کھانے والے سے مراد وہ شخص ہے جس کو اس کی تجارت سے مالی فائدہ حاصل ہوتا ہے۔

(6)
گناہ کے کام میں کسی کا تعاون بھی گناہ میں شریک ہونے کے برابر ہے۔
خواہ وہ تعاون بظا ہر معمولی ہو۔

(7)
جب یہ بات معلوم ہو یہ خیال ہو کہ فلاں کام سے فلاں گناہ تکمیل کو پہنچے گا تو اس کام کو بلا معاوضہ یا معاوضہ لے کر انجام دینے سے پرہیز کرنا چاہیے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 3381   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.