سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابن ماجه تفصیلات

سنن ابن ماجه
کتاب: کھانوں کے متعلق احکام و مسائل
Chapters on Food
26. بَابُ : الدُّبَّاءِ
26. باب: کدو کا بیان۔
Chapter: Gourd, pumpkin
حدیث نمبر: 3304
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة , حدثنا وكيع ، عن إسماعيل بن ابي خالد ، عن حكيم بن جابر ، عن ابيه ، قال: دخلت على النبي صلى الله عليه وسلم في بيته , وعنده هذا الدباء، فقلت: اي شيء هذا؟ قال:" هذا القرع، هو الدباء نكثر به طعامنا".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ , حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ إِسْمَاعِيل بْنِ أَبِي خَالِدٍ ، عَنْ حَكِيمِ بْنِ جَابِرٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: دَخَلْتُ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي بَيْتِهِ , وَعِنْدَهُ هَذَا الدُّبَّاءُ، فَقُلْتُ: أَيُّ شَيْءٍ هَذَا؟ قَالَ:" هَذَا الْقَرْعُ، هُوَ الدُّبَّاءُ نُكْثِرُ بِهِ طَعَامَنَا".
جابر (جابر بن طارق) رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آپ کے گھر گیا، آپ کے پاس یہ کدو رکھا ہوا تھا تو میں نے پوچھا: یہ کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ «قرع» یعنی کدو ہے، ہم اس سے اپنے کھانے زیادہ کرتے ہیں ۱؎۔

وضاحت:
۱؎: سالن بڑھاتے ہیں۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 2211، ومصباح الزجاجة: 1135)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/153، 177، 206) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
شمائل الترمذي(160)
إسماعيل بن أبي خالد عنعن
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 494

   سنن ابن ماجه3304جابر بن طارقهذا القرع هو الدباء نكثر به طعامنا
   مسندالحميدي883جابر بن طارقنكثر به طعام أهلنا

سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 3304 کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3304  
اردو حاشہ:
فوائد و  مسائل:

(1)
مذکورہ روایت کوہمارے فاضل محقق نے سنداً ضعیف قرار دیا ہے جبکہ دیگر محققین نے اسے صحیح قرار دیا ہے۔
ان کے کلام سے معلوم ہوتا کہ تصحیح حدیث والی رائے ہی درست ہے لہٰذا مذکورہ روایت دیگر شواہد کی بنا پر قابل عمل ہے۔
واللہ اعلم . مزید تفصیل کےلیے دیکھیے: (الموسوعة الحديثية مسند الإمام أحمد: 31/ 447، 448، والصحيحة للألبانى، رقم: 2400،   وسنن ابن ماجة بتحقيق الدكتور بشار عواد رقم: 3304)

(2)
کدو ایک مفید سبزی ہے۔

(3)
اہل عرب گوشت کھانےکے عادی تھے۔
ا کثر اوقات خالی گوشت ہی سالن کےطور پر کھاتے تھے۔

(4)
  گوشت میں سبزی خصوصاً کدو ڈال کر پکانا برکت اور لذت کا باعث ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 3304   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:883  
883-حکیم بن جابر احمسی اپنے والد کا یہ بیان نقل کرتے ہیں: میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کدو موجود دیکھا میں نے عرض کی: یارسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم)! یہ کیوں ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہم اس کے ذریعے اپنے گھر والوں کا کھانا (سالن) زیادہ کرلیں گے۔‏‏‏‏ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:883]
فائدہ:
کدو ایک مفید سبزی ہے۔ گوشت میں سبزی خصوصاً کدو ڈال کر پکانا برکت اور لذت کا باعث ہے۔ سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث (صحیح البخاری: 5379) میں مذکور ہے کہ کدو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی پسندیدہ غذا ہے۔ تو جب سے میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا اس دن سے ہمیشہ ہمیشہ کے لیے مجھے کدو سے محبت ہوگئی، محب صادق وہی ہوتا ہے جو محبوب کو بھی چاہے اور محبوب کی چاہت و پسند کو بھی چاہے۔ امام نووی رحمہ اللہ فرماتے ہیں مسلمان کے لیے بہت ہی بہتر ہے کہ وہ کدو کو مرغوب سمجھے اور پسندیدہ غذا کے طور پر شوق و رغبت سے کھائے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 882   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.