تخریج: «أخرجه الترمذي، الفرائض، باب ما جاء في ميراث الخال، حديث:2103، وابن ماجه، الفرائض، حديث:2737 والنسائي في الكبرٰي:4 /76، حديث:6351، وأحمد:4 /131، وابن حبان (الإحسان):7 /612.»
تشریح:
راویٔ حدیث: «حضرت ابوامامہ بن سہل رضی اللہ عنہ» ان کا نام اسعد اور ایک قول کے مطابق سعد ہے‘ مگر یہ اپنی کنیت ہی سے مشہور و معروف ہیں۔
سلسلۂنسب یوں ہے: ابوامامہ بن سہل بن حُنَیف بن واہب انصاری اوسی مدنی۔
یعنی مدینہ کے انصار کے قبیلۂاوس سے تعلق رکھتے تھے۔
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت سے بہرہ ور ہوئے مگر کچھ سماعت نہیں کر سکے۔
۱۰۰ہجری میں ۹۲ برس کی عمر میں وفات پائی۔
وضاحت:
«حضرت ابوعبیدہ رضی اللہ عنہ» عامر بن عبداللہ بن جراح بن ہلال قریشی فِہْری۔
عشرہ مبشرہ میں سے ہیں۔
قدیم الاسلام ہیں۔
دوسری ہجرت حبشہ میں شریک تھے۔
غزوۂ بدر سمیت تمام غزوات میں شریک رہے۔
جنگ احد کے روز نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے رخسار مبارک میں خود کے جو دو حلقے داخل ہوگئے تھے انھیں اپنے دانتوں سے کھینچ کر نکالتے وقت ان کے سامنے کے دونوں دانت گر گئے تھے۔
شام کی فتوحات میں لشکر اسلامی کی قیادت کے فرائض انجام دیے۔
۱۸ ہجری میں طاعون عمواس کے موقع پر وفات پائی۔
اس وقت ان کی عمر ۵۸ برس تھی۔