سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابن ماجه تفصیلات

سنن ابن ماجه
کتاب: وراثت کے احکام و مسائل
Chapters on Shares of Inheritance
5. بَابُ : الْكَلاَلَةِ
5. باب: کلالہ کا بیان۔
Chapter: One who leaves behind no heir
حدیث نمبر: 2728
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا هشام بن عمار ، حدثنا سفيان ، عن محمد بن المنكدر ، سمع جابر بن عبد الله يقول:" مرضت فاتاني رسول الله صلى الله عليه وسلم يعودني هو وابو بكر معه وهما ماشيان وقد اغمي علي، فتوضا رسول الله صلى الله عليه وسلم فصب علي من وضوئه فقلت: يا رسول الله كيف اصنع؟ كيف اقضي في مالي حتى نزلت آية الميراث في آخر النساء وإن كان رجل يورث كلالة سورة النساء آية 12 و يستفتونك قل الله يفتيكم في الكلالة سورة النساء آية 176 الآية".
(مرفوع) حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ ، سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يَقُولُ:" مَرِضْتُ فَأَتَانِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَعُودُنِي هُوَ وَأَبُو بَكْرٍ مَعَهُ وَهُمَا مَاشِيَانِ وَقَدْ أُغْمِيَ عَلَيَّ، فَتَوَضَّأَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَصَبَّ عَلَيَّ مِنْ وَضُوئِهِ فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ كَيْفَ أَصْنَعُ؟ كَيْفَ أَقْضِي فِي مَالِي حَتَّى نَزَلَتْ آيَةُ الْمِيرَاثِ فِي آخِرِ النِّسَاءِ وَإِنْ كَانَ رَجُلٌ يُورَثُ كَلالَةً سورة النساء آية 12 وَ يَسْتَفْتُونَكَ قُلِ اللَّهُ يُفْتِيكُمْ فِي الْكَلالَةِ سورة النساء آية 176 الْآيَةَ".
جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ میں بیمار ہوا تو میرے پاس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عیادت کرنے آئے، ابوبکر رضی اللہ عنہ بھی آپ کے ساتھ تھے، دونوں پیدل آئے، مجھ پر بیہوشی طاری تھی، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے وضو فرمایا، اور اپنے وضو کا پانی مجھ پر چھڑکا (مجھے ہوش آ گیا) تو میں نے کہا: اللہ کے رسول! میں کیا کروں؟ اپنے مال کے بارے میں کیا فیصلہ کروں؟ یہاں تک کہ سورۃ نساء کے اخیر میں میراث کی یہ آیت نازل ہوئی «وإن كان رجل يورث كلالة» اور جن کی میراث لی جاتی ہے، وہ مرد یا عورت کلالہ ہو یعنی اس کا باپ بیٹا نہ ہو (سورۃ النساء: 12) اور «يستفتونك قل الله يفتيكم في الكلالة» آپ سے فتویٰ پوچھتے ہیں: آپ کہہ دیجئیے کہ اللہ تعالیٰ (خود) تمہیں کلالہ کے بارے میں فتوی دیتا ہے (سورۃ النساء: ۱۷۶)۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الفرائض 13 (6743)، صحیح مسلم/الفرائض 2 (1616)، سنن ابی داود/الفرائض 2 (2886)، سنن الترمذی/الفرائض 7 (2097)، (تحفة الأشراف: 3028)، وقد أخرجہ: سنن الدارمی/الطہارة 55 (739) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه

سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 2728 کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2728  
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
بیمار کی عیادت کرنا مسنون اور مسلمان کے حقوق میں شامل ہے۔

(2)
پیدل چل کر جانا کسی بزرگ کی شان کے خلاف نہیں۔

(3)
دوسری آیت میں کلالہ کے حقیقی اور علاتی بھائی بہنوں کا حصہ بیان کیا گیا ہے۔
پہلی آیت میں کلالہ کے اخیافی بھائی بہنوں کا حصہ بیان کیا گیا ہے۔

(تفصیل کےلیے دیکھئے حدیث: 2726 کے فوائد)
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 2728   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.