سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابن ماجه تفصیلات

سنن ابن ماجه
کتاب: دیت (خون بہا) کے احکام و مسائل
The Chapters on Blood Money
31. بَابُ : الْمُسْلِمُونَ تَتَكَافَأُ دِمَاؤُهُمْ
31. باب: مسلمانوں کے خون برابر ہیں۔
Chapter: The Lives Of All Muslims Are Equal In Value
حدیث نمبر: 2683
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا محمد بن عبد الاعلى الصنعاني ، حدثنا المعتمر بن سليمان ، عن ابيه ، عن حنش ، عن عكرمة ، عن ابن عباس ، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال:" المسلمون تتكافا دماؤهم وهم يد على من سواهم يسعى بذمتهم ادناهم ويرد على اقصاهم".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى الصَّنْعَانِيُّ ، حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ حَنَشٍ ، عَنْ عِكْرِمَةَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" الْمُسْلِمُونَ تَتَكَافَأُ دِمَاؤُهُمْ وَهُمْ يَدٌ عَلَى مَنْ سِوَاهُمْ يَسْعَى بِذِمَّتِهِمْ أَدْنَاهُمْ وَيُرَدُّ عَلَى أَقْصَاهُمْ".
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مسلمانوں کے خون برابر ہیں، اور وہ اپنے مخالفوں کے لیے ایک ہاتھ کی طرح ہیں، ان میں سے ادنی شخص بھی کسی کو امان دے سکتا ہے، اور سب کو اس کی امان قبول کرنی ہو گی، اور (لشکر میں) سب سے دور والا شخص بھی مال غنیمت کا مستحق ہو گا ۱؎۔

وضاحت:
۱؎: اس کا مطلب یہ ہے کہ مثلاً ایک لشکر لڑائی کے لئے نکلا کچھ آگے کچھ پیچھے اب آگے والوں کو کچھ مال ملا تو پیچھے والے بھی گو ان سے دور ہوں اس میں شریک ہوں گے، اس لئے کہ وہ ان کی مدد کے لئے آ رہے تھے تو گویا انہی کے ساتھ تھے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأ شراف: 6029، ومصباح الزجاجة: 948) وقد مضی تمامہ برقم: (2660) (صحیح) (سند میں حنش (حسین بن قیس) ضعیف ہے، لیکن شواہد کی وجہ سے حدیث صحیح ہے، ملاحظہ ہو: المشکاة: 3475)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

   سنن ابن ماجه2683عبد الله بن عباسالمسلمون تتكافأ دماؤهم هم يد على من سواهم يسعى بذمتهم أدناهم يرد على أقصاهم
   سنن ابن ماجه2660عبد الله بن عباسلا يقتل مؤمن بكافر لا ذو عهد في عهده

سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 2683 کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2683  
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
خون برابر ہونے کا مطلب یہ ہے کہ قصاص اور دیت کے معاملات میں کسی ادنیٰ اور اعلیٰ کا فرق نہیں، نہ قبائل کے لحاظ سے، نہ غریب امیر ہونے کے لحاظ سے۔
سب کے حقوق برابر ہیں۔
اسی طرح بچہ اور بڑا بھی ایک ہی حکم میں ہے۔

(2)
مسلمانوں کو دشمن کے خلاف بالکل متحد ہونا چاہیے ورنہ پوری قوم کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

(3)
مسلمانوں کو آپس میں ایک دوسرے کی مدد کرنی چاہیے۔
اور کسی مسلمان کو دشمن سے میل جول نہیں رکھنا چاہیے۔

(4)
اگر کسی غیرمسلم کو ایک ادنیٰ مسلمان بھی امان دے دے تو سب مسلمانوں کے لیے اس کی پابندی ضروری ہے۔

(5)
کوئی مجاہد غنیمت کا مال خود ہی اپنے پاس نہیں رکھ سکتا بلکہ اسے چاہیے کہ غنیمت کم ہو یا زیادہ امیر لشکر کے پاس جمع کرائے، پھر اپنے حصے کے مطابق وصول کرے۔
یہ نہ سوچے کہ امیر دور ہے، اور اگر وہاں یہ تھوڑی سی چیز پہنچاؤں گا تو ہو سکتا ہے یہ میرے حصے ہی میں آ جائے، لہٰذا میں اسے امیر کے پاس جمع نہیں کراتا، اپنے پاس ہی رکھ لیتا ہوں۔
ایسے نہ کرے بلکہ اصول کی پابندی کرے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 2683   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2660  
´کافر کے بدلے مسلمان قتل نہ کیا جائے گا۔`
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مومن کافر کے بدلے قتل نہیں کیا جائے گا ۱؎، اور نہ وہ (کافر) جس کی حفاظت کا ذمہ لیا گیا ہو ۲؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الديات/حدیث: 2660]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
اسلامی سلطنت میں رہنے والے غیرمسلم کی جان ومال کی حفاظت مسلمانوں کا فرض ہے۔

(2)
  ذمی کو اس وقت تک قتل کرنا جائز نہیں جب تک وہ کوئی ایسا جرم نہ کرے جس سے اس کا معاہد ختم ہو جائے، مثلاً:
قرآن مجید کی بے حرمتی یا نبئ اکرمﷺ کی شان اقدس میں گستاخی وغیرہ۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 2660   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.