سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابن ماجه تفصیلات

سنن ابن ماجه
کتاب: تجارت کے احکام و مسائل
The Chapters on Business Transactions
45. بَابُ : مَنْ بَاعَ عَيْبًا فَلْيُبَيِّنْهُ
45. باب: بیچتے وقت خراب چیز کے عیب کو ظاہر کر دینے کا بیان۔
Chapter: One Who Sells Defective Goods Should Point Out The Defect
حدیث نمبر: 2246
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا محمد بن بشار ، حدثنا وهب بن جرير ، حدثنا ابي سمعت يحيى بن ايوب يحدث، عن يزيد بن ابي حبيب ، عن عبد الرحمن بن شماسة ، عن عقبة بن عامر ، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول:" المسلم اخو المسلم لا يحل لمسلم باع من اخيه بيعا فيه عيب إلا بينه له".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي سَمِعْتُ يَحْيَى بْنَ أَيُّوبَ يُحَدِّثُ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ شُمَاسَةَ ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:" الْمُسْلِمُ أَخُو الْمُسْلِمِ لَا يَحِلُّ لِمُسْلِمٍ بَاعَ مِنْ أَخِيهِ بَيْعًا فِيهِ عَيْبٌ إِلَّا بَيَّنَهُ لَهُ".
عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: مسلمان مسلمان کا بھائی ہے، کسی مسلمان کے لیے جائز نہیں کہ وہ اپنے بھائی کے ہاتھ کوئی ایسی چیز بیچے جس میں عیب ہو، مگر یہ کہ وہ اس کو اس سے بیان کر دے ۱؎۔

وضاحت:
۱؎: عیب بیان کر دینے کے بعد خریدار اس مال کو خریدے تو اس کو پھیرنے کا اختیار نہ ہو گا، اگر عیب نہ بیان کرے تو اختیار ہو گا، جب عیب معلوم ہو تو اس کو پھیر دے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح مسلم/النکاح 6 (1414)، (تحفة الأشراف: 9932)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/158) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح ولـ م الجملة الأولى نحوه

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم

   سنن ابن ماجه2246عقبة بن عامرالمسلم أخو المسلم لا يحل لمسلم باع من أخيه بيعا فيه عيب إلا بينه له

سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 2246 کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2246  
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
ہرمسلمان کو دوسرے مسلمان کا خیر خواہ ہونا چاہیے۔

(2)
سودے میں اگر کوئی عیب ہوتو اسے بیان کر دینا چاہیے ہو سکتا ہے جس مقصد کےلیے وہ خریدنا چاہتا ہے اس کے لیے وہ عیب اہمیت نہ رکھتا ہو۔

(3)
نکمی چیز کے لیے اعلی ٰچیز کی قیمت طلب نہیں کرنی چاہیے۔

(4)
عیب بیان کرنا دیانتداری کا جز ہے اور مسلمان کی ایک اہم خوبی دیانت داری ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 2246   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.