سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابن ماجه تفصیلات

سنن ابن ماجه
کتاب: تجارت کے احکام و مسائل
The Chapters on Business Transactions
44. بَابُ : عُهْدَةِ الرَّقِيقِ
44. باب: غلام کو واپس لینے کی ذمے داری کی مدت کا بیان۔
Chapter: Contractual Obligation Regarding A Slave
حدیث نمبر: 2245
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا عمرو بن رافع ، حدثنا هشيم ، عن يونس بن عبيد ، عن الحسن ، عن عقبة بن عامر ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال:" لا عهدة بعد اربع".
(مرفوع) حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ رَافِعٍ ، حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ ، عَنْ يُونُسَ بْنِ عُبَيْدٍ ، عَنْ الْحَسَنِ ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" لَا عُهْدَةَ بَعْدَ أَرْبَعٍ".
عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: چار دن کے بعد بیچنے والا ذمہ دار نہیں۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/البیوع 72 (3506)، (تحفة الأشراف: 9917)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/143، 150، 152)، سنن الدارمی/البیوع 18 (2594) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (سند میں ہشیم مدلس ہیں، اور روایت عنعنہ سے کی ہے)

قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
سنن أبي داود (3506،3507)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 459

   سنن أبي داود3506عقبة بن عامرعهدة الرقيق ثلاثة أيام
   سنن ابن ماجه2245عقبة بن عامرلا عهدة بعد أربع

سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 2245 کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2245  
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
حدیث کا مطلب یہ ہے کہ اگر کسی نے غلام خریدا، پھر اسے غلام میں کوئی عیب معلوم ہو گیا تو اگر تین دن کے اندر اسے عیب معلوم ہو گیا اور اس نے واپس کرنا چاہا تو یہ ہو سکتا ہے، تین دن کےبعد واپس نہیں کر سکتا، تاہم اس باب کی مذکورہ دونوں روایتیں ضعیف ہیں۔
اخلاقی طور پر ہر بیچنے والے کا اخلاقی فرض ہے کہ غلام یا جانور کا عیب نہ چھپائے بلکہ بیان کر دے۔
اور اگر خریدار عیب معلوم ہونے پر غلام یا جانور کو واپس کرنا چاہے تو اسے چاہیے کہ واپس لے لے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 2245   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.