عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”سچا، امانت دار مسلمان تاجر قیامت کے دن شہداء کے ساتھ ہو گا“۱؎۔
وضاحت: ۱؎: تجارت کے ساتھ سچائی اور امانت داری بہت مشکل کام ہے، اکثر تاجر جھوٹ بولتے ہیں اور سودی لین دین کرتے ہیں، تو کوئی تاجر سچا امانت دار، متقی اور پرہیزگار ہو گا تو اس کو شہیدوں کا درجہ ملے گا، اس لئے کہ جان کے بعد آدمی کو مال عزیز ہے، بلکہ بعض مال کے لئے جان گنواتے ہیں جیسے شہید نے اپنی جان اللہ کی راہ میں قربان کی، ایسے ہی متقی تاجر نے اللہ تعالی کی راہ میں دولت خرچ کی، اور حرام کا لالچ نہ کیا۔
It was narrated from Ibn 'Umar that the Messenger of Allah (ﷺ) said:
'The trustworthy, honest Muslim merchant will be with the martyrs on the Day of Resurrection."
USC-MSA web (English) Reference: 0
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف ضعيف كلثوم بن جوشن: ضعيف(تقريب: 5655) وللحديث شاهد ضعيف عند الترمذي (1209) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 456
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2139
اردو حاشہ: یہ حدیث جامع ترمذی میں حضرت ابو سعید ؓسے مروی ہے۔ امام ترمذی نے اس حدیث کو حسن قرار دیا ہے۔ (جامع الترمذي، البیوع، باب ماجاء عن التجار۔ ۔ ۔ ، حدیث: 1209) یہ روایت اگرچہ ضعیف ہے تاہم امانت و دیانت اور سچائی کے ساتھ تجارت کرنا بہت فضیلت والا عمل اور نہایت باعث برکت ہے۔
سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 2139