سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابن ماجه تفصیلات

سنن ابن ماجه
کتاب: نکاح کے احکام و مسائل
The Chapters on Marriage
16. بَابُ : النَّهْيِ عَنِ الشِّغَارِ
16. باب: نکاح شغار کی ممانعت۔
Chapter: Prohibition of Shighar
حدیث نمبر: 1885
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا الحسين بن مهدي ، قال: انبانا عبد الرزاق ، انبانا معمر ، عن ثابت ، عن انس بن مالك ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" لا شغار في الإسلام".
(مرفوع) حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ مَهْدِيٍّ ، قَالَ: أَنْبَأَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَنْبَأَنَا مَعْمَرٌ ، عَنْ ثَابِتٍ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَا شِغَارَ فِي الْإِسْلَامِ".
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسلام میں شغار نہیں ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 498، ومصباح الزجاجة: 673)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/162) (صحیح)» ‏‏‏‏

It was narrated from Anas bin Malik that: the Messenger of Allah said: “There is no Shighar in Islam.”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح

   سنن ابن ماجه1885أنس بن مالكلا شغار في الإسلام
   سنن النسائى الصغرى1853أنس بن مالكلا إسعاد في الإسلام
   سنن النسائى الصغرى3338أنس بن مالكلا جلب لا جنب لا شغار في الإسلام

سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 1885 کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1885  
اردو حاشہ:
فائدہ:
اس کا مطلب یہ ہے کہ غیر مسلموں کا رواج ہے۔
مسلمانوں کو اس سے پرہیز کرنا چاہیے کیونکہ یہ غیر اسلامی رسم ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 1885   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله، سنن نسائي، تحت الحديث 1853  
´میت پر نوحہ کرنے کا بیان۔`
انس رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جس وقت عورتوں سے بیعت لی تو ان سے یہ بھی عہد لیا کہ وہ نوحہ نہیں کریں گی، تو عورتوں نے کہا: اللہ کے رسول! کچھ عورتوں نے زمانہ جاہلیت میں (نوحہ کرنے میں) ہماری مدد کی ہے، تو کیا ہم ان کی مدد کریں؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسلام میں (نوحہ پر) کوئی مدد نہیں۔‏‏‏‏ [سنن نسائي/كتاب الجنائز/حدیث: 1853]
1853۔ اردو حاشیہ: جاہلیت میں یہ تعاون عام تھا کہ غم کی بنا پر نہیں بلکہ اس بنا پر کی میت پر نوحہ کرنے جاتی تھیں کہ اس میت کی رشتے دار عورتوں نے ہماری ایک میت پر آکر نوحہ کیا تھا، حالانکہ یہ گناہ میں تعاون ے، لہٰذا اس میں بدل دینا بھی حرام ہے۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 1853   

  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث3338  
´نکاحِ شغار (یعنی بیٹی یا بہن کے مہر کے بدلے دوسرے کی بہن یا بیٹی سے شادی کرنے کی ممانعت) کا بیان۔`
انس رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسلام میں نہ «جلب» ہے، نہ «جنب» ہے، اور نہ «شغار» ہے۔‏‏‏‏ ابوعبدالرحمٰن نسائی فرماتے ہیں: اس روایت میں صریح غلطی موجود ہے اور بشر کی روایت صحیح ہے ۱؎۔ [سنن نسائي/كتاب النكاح/حدیث: 3338]
اردو حاشہ:
بشر کی روایت یوں ہے: حمید عن حسن عن عمران بن حصین اور صحیح ہے‘ جبکہ محمد بن کثیر نے حمید عن انس کہا ہے جو کہ غلط ہے۔ دراصل حمید بہت سی روایات حضرت انس رضی اللہ عنہ سے بیان کرتے ہیں اور ان کے مسلمہ شاگرد ہیں‘ لیکن اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں ہے کہ وہ روایت حضرت انس ہی سے بیان کرتے ہیں۔ محمد بن کثیر کو یہی غلطی لگی کہ انہوں نے یہ روایت بھی حضرت انس رضی اللہ عنہ سے خیال کی۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 3338   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.