سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابن ماجه تفصیلات

سنن ابن ماجه
کتاب: اقامت صلاۃ اور اس کے سنن و آداب اور احکام و مسائل
Establishing the Prayer and the Sunnah Regarding Them
168. . بَابُ : مَا جَاءَ فِي لُبْسِ السِّلاَحِ فِي يَوْمِ الْعِيدِ
168. باب: عید کے دن ہتھیار بند ہونے کا حکم۔
Chapter: What was narrated concerning wearing weapons on the day of ‘Eid
حدیث نمبر: 1314
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا عبد القدوس بن محمد ، حدثنا نائل بن نجيح ، حدثنا إسماعيل بن زياد ، عن ابن جريج ، عن عطاء ، عن ابن عباس ، ان النبي صلى الله عليه وسلم:" نهى ان يلبس السلاح في بلاد الإسلام في العيدين إلا ان يكونوا بحضرة العدو".
(مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ الْقُدُّوسِ بْنُ مُحَمَّدٍ ، حَدَّثَنَا نَائِلُ بْنُ نَجِيحٍ ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل بْنُ زِيَادٍ ، عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ ، عَنْ عَطَاءٍ ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" نَهَى أَنْ يُلْبَسَ السِّلَاحُ فِي بِلَادِ الْإِسْلَامِ فِي الْعِيدَيْنِ إِلَّا أَنْ يَكُونُوا بِحَضْرَةِ الْعَدُوِّ".
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسلامی شہروں میں عیدین کے دنوں میں ہتھیار باندھ کر جانے سے منع فرمایا، الا یہ کہ دشمن کا سامنا ہو۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 6508، ومصباح الزجاجة: 463) (ضعیف جدا)» ‏‏‏‏ (نائل بن نجیح کے حدیث کی کوئی اصل نہیں، نیز اسماعیل بن زیاد متروک راوی ہے، ملاحظہ ہو: سلسلة الاحادیث الضعیفة، للالبانی: 5645)

It was narrated from Ibn ‘Abbas that the Prophet (ﷺ) forbade wearing weapons in the Muslim lands on the two ‘Eid, except if the enemy was present.
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: ضعيف جدا

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف جدًا
إسماعيل بن زياد: متروك كذبوه (تقريب: 446)
ونائل بن نجيح: ضعيف (تقريب:7089)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 423

   سنن ابن ماجه1314عبد الله بن عباسنهى أن يلبس السلاح في بلاد الإسلام في العيدين إلا أن يكونوا بحضرة العدو

سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 1314 کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1314  
اردو حاشہ:
فوائد ومسائل:

(1)
مذکورہ روایت سنداً ضعیف ہے تاہم مسئلہ درست ہے جیسے کہ صحیح بخاری میں حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا قول مروی ہے۔
جس سے عید کے موقع پر ہتھیار پہننے کی شرعاً ممانعت معلوم ہوتی ہے۔ (صحیح البخاري، العیدین، باب مایکرہ من حمل السلاح فی العید والحرم، حدیث: 966)

(2)
ممانعت میں یہ حکمت ہے کہ مسلمانوں کا اجتماع ہونے کی وجہ سے کسی کو بلا ارادہ جو نقصان پہنچ سکتا ہے اس سے بچاؤ رہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 1314   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.