قد توهم بعض من لم يتبحر العلم انه خلاف اخبار عائشة: كان النبي صلى الله عليه وسلم يصلي وانا معترضة بينه وبين القبلة قَدْ تَوَهَّمَ بَعْضُ مَنْ لَمْ يَتَبَحَّرِ الْعِلْمَ أَنَّهُ خِلَافُ أَخْبَارِ عَائِشَةَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي وَأَنَا مُعْتَرِضَةٌ بَيْنَهُ وَبَيْنَ الْقِبْلَةِ
بعض کم علم لوگوں کو وہم ہوا ہے کہ یہ احادیث سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی اس حدیث کے خلاف کہ ”نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھتے تھے جبکہ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اور قبلہ کے درمیان لیٹی ہوتی تھی۔
جناب عبداللہ بن صامت کا بیان ہے کہ سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ گدھا، عورت اور سیاہ کُتّا نماز توڑ دیتے ہیں۔ میں نے عرض کی کہ اے ابوذر سیاہ کُتّے کو سفید، زرد اور سرخ کُتّے سے کیا خصوصیت ہے؟ (کہ اس سے نماز ٹوٹ جاتی ہے اور دیگر کُتّے کے گزرنے سے نماز نہیں ٹوٹتی)۔ اُنہوں نے فرمایا کہ میرے بھتیجے، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا تھا جیسے تم نے مجھ سے سوال کیا ہے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا کہ ”سیاہ کُتّا شیطان ہے۔“
خبر عائشة إذ النبي صلى الله عليه وسلم إنما اراد ان مرور الكلب والمراة والحمار يقطع صلاة المصلي لا ثوي الكلب ولا ربضه ولا ربض الحمار، ولا اضطجاع المراة يقطع صلاة المصلي، وعائشة إنما اخبرت انها كانت تضطجع بين يدي النبي صلى الله عليه وسلم وهو يصلي، لا انها مرت بين يديهخَبَرِ عَائِشَةَ إِذِ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّمَا أَرَادَ أَنَّ مُرُورَ الْكَلْبِ وَالْمَرْأَةِ وَالْحِمَارِ يَقْطَعُ صَلَاةَ الْمُصَلِّي لَا ثُوِيَّ الْكَلْبِ وَلَا رَبْضَهُ وَلَا رَبْضَ الْحِمَارِ، وَلَا اضْطِجَاعَ الْمَرْأَةِ يَقْطَعُ صَلَاةَ الْمُصَلِّي، وَعَائِشَةُ إِنَّمَا أَخْبَرَتْ أَنَّهَا كَانَتْ تَضْطَجِعُ بَيْنَ يَدَيِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يُصَلِّي، لَا أَنَّهَا مَرَّتْ بَيْنَ يَدَيْهِ