407. نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی اس منسوخ حدیث کا بیان جس میں ہے کہ آپ سجدے کے لیے جھکتے وقت اپنے گھٹنوں سے پہلے دونوں ہاتھ(زمین پر) رکھتے تھے۔ جو اہلِ علم اس کے منسوخ ہونے کو سمجھ نہیں سکے، انہیں اس حدیث سے استدلال کرنے میں غلطی لگی ہے۔ تو اس نے اس حدیث پر عمل کرتے ہوئے دونوں گھٹنوں سے پہلے دونوں ہاتھ زمین پررکھنے کو درست قراردیا ہے
عند إهوائه إلى السجود منسوخ، غلط في الاحتجاج به بعض من لم يفهم من اهل العلم انه منسوخ، فراى استعمال الخبر والبدء بوضع اليدين على الارض قبل الركبتين.عِنْدَ إِهْوَائِهِ إِلَى السُّجُودِ مَنْسُوخٍ، غَلِطَ فِي الِاحْتِجَاجِ بِهِ بَعْضُ مَنْ لَمْ يَفْهَمْ مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ أَنَّهُ مَنْسُوخٌ، فَرَأَى اسْتِعْمَالَ الْخَبَرِ وَالْبَدْءَ بِوَضْعِ الْيَدَيْنِ عَلَى الْأَرْضِ قَبْلَ الرُّكْبَتَيْنِ.
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت کہ وہ اپنے ہاتھ اپنے گھٹنوں سے پہلے (زمین پر) رکھتے تھے اور فرماتے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اسی طرح کرتے تھے۔