صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر

صحيح ابن خزيمه
اذان اور اقامت کے ابواب کا مجموعہ
403. ‏(‏170‏)‏ بَابُ ذِكْرِ أَخْبَارٍ غَلِطَ فِي الِاحْتِجَاجِ بِهَا بَعْضُ مَنْ لَمْ يُنْعِمِ النَّظَرَ فِي أَلْفَاظِ الْأَخْبَارِ،
403. ان احادیث کا بیان جن سے استدال کرتے ہوئے اس شخص کو غلطی لگی ہے جس نے احادیث کے الفاظ میں خوب غور و فکر نہیں کیا
حدیث نمبر: Q622
Save to word اعراب
ولم يستوعب اخبار النبي صلى الله عليه وسلم في القنوت، فاحتج بها وزعم ان القنوت في الصلاة منسوخ منهي عنه‏.‏وَلَمْ يَسْتَوْعِبْ أَخْبَارَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْقُنُوتِ، فَاحْتَجَّ بِهَا وَزَعَمَ أَنَّ الْقُنُوتَ فِي الصَّلَاةِ مَنْسُوخٌ مَنْهِيٌّ عَنْهُ‏.‏
اور نہ قنوت کے متعلق نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی تمام احادیث کا احاطہ کیا ہے، تواس شخص نے ان احادیث سے استدال کیا ہے اور کا گمان ہے کہ نماز میں قنوت کرنا منسوخ اور منع ہے

تخریج الحدیث:

حدیث نمبر: 622
Save to word اعراب
نا محمد بن يحيى ، نا عبد الرزاق ، اخبرنا معمر ، عن الزهري ، عن سالم ، عن ابن عمر ، انه سمع النبي صلى الله عليه وسلم، قال في صلاة الفجر حين رفع راسه من الركوع:" ربنا ولك الحمد" في الركعة الاخيرة، ثم قال:" اللهم العن فلانا وفلانا"، دعا على ناس من المنافقين، فانزل الله تبارك وتعالى ليس لك من الامر شيء او يتوب عليهم او يعذبهم فإنهم ظالمون سورة آل عمران آية 128 نا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ، نا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ سَالِمٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ فِي صَلاةِ الْفَجْرِ حِينَ رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوعِ:" رَبَّنَا وَلَكَ الْحَمْدُ" فِي الرَّكْعَةِ الأَخِيرَةِ، ثُمَّ قَالَ:" اللَّهُمَّ الْعَنْ فُلانًا وَفُلانًا"، دَعَا عَلَى نَاسٍ مِنَ الْمُنَافِقِينَ، فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَبَارَكَ وَتَعَالَى لَيْسَ لَكَ مِنَ الأَمْرِ شَيْءٌ أَوْ يَتُوبَ عَلَيْهِمْ أَوْ يُعَذِّبَهُمْ فَإِنَّهُمْ ظَالِمُونَ سورة آل عمران آية 128
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو فجر کی نماز میں سنا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے آخری رکعت میں جب رُکوع سے اپنا سر مبارک اُٹھایا تو «‏‏‏‏رَبَّنَا وَلَكَ الحَمْدُ» ‏‏‏‏ پڑھا، پھر یہ دعا مانگی، اے اللہ فلاں فلاں شخص پر لعنت فرما۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کچھ منافقین کو بد دعا دی تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرما دی۔ «‏‏‏‏لَيْسَ لَكَ مِنَ الْأَمْرِ شَيْءٌ أَوْ يَتُوبَ عَلَيْهِمْ أَوْ يُعَذِّبَهُمْ فَإِنَّهُمْ ظَالِمُونَ» ‏‏‏‏ [ سورة آل عمران ] ‏اے نبی آپ کا اس معاملے میں کچھ اختیار نہیں، اللہ چاہے تو ان کی توبہ قبول کرلے، چاہے تو انہیں عذاب دے کیونکہ وہ ظالم ہیں۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.