صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر

صحيح ابن خزيمه
اذان اور اقامت کے ابواب کا مجموعہ
377. ‏(‏144‏)‏ بَابُ ذِكْرِ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ هَذِهِ اللَّفْظَةَ الَّتِي ذَكَرْتُهَا لَفْظٌ عَامٌّ مُرَادُهُ خَاصٌّ،
377. اس بات کی دلیل کا بیان کہ جو الفاظ میں ذکر کیے ہیں، یہ عام ہیں، ان سے مراد خاص ہے، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ہر مرتبہ اٹھتے وقت اللہ اکبر نہیں کہتے تھے بلکہ بعض دفعہ کہتے تھے، آپ رکوع یا سر اٹھاتے وقت اللہ اکبر کہتے تھے بلکہ آپ رکوع سے سراٹھانے کے سوا ہر مرتبہ اٹھتے وقت اللہ اکبر کہتے ہیں
حدیث نمبر: 580
Save to word اعراب
نا محمد بن معمر ، نا ابو عامر ، انا فليح بن سليمان ، عن سعيد بن الحارث ، قال: اشتكى ابو هريرة، او غاب، فصلى بنا ابو سعيد الخدري ، فجهر بالتكبير حين افتتح، وحين ركع، وحين قال:" سمع الله لمن حمده"، وحين رفع راسه من السجود، وحين سجد، وحين رفع، وحين قام من الركعتين، حتى قضى صلاته على ذلك، فقيل له: إن الناس قد اختلفوا في صلاتك، فخرج فقام على المنبر، فقال: ايها الناس، إني والله ما ابالي اختلفت صلاتكم او لم تختلف، هكذا رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم يصلي" . قال ابو بكر: قوله: وحين قال: سمع الله لمن حمده، إنما اراد حين قال: سمع الله لمن حمده، فاراد الإهواء للسجود كبر، لا انه إذا رفع راسه من الركوع كبر، وكذلك اراد في خبر عمران بن حصين حين ذكر صلاته خلف علي بن ابي طالب، فقال: وإذا نهض من الركوع كبر، إنما اراد نهض من الركوع، فاراد الإهواء إلى السجود كبرنا مُحَمَّدُ بْنُ مَعْمَرٍ ، نا أَبُو عَامِرٍ ، أنا فُلَيْحُ بْنُ سُلَيْمَانَ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْحَارِثِ ، قَالَ: اشْتَكَى أَبُو هُرَيْرَةَ، أَوْ غَابَ، فَصَلَّى بِنَا أَبُو سَعِيدٍ الْخُدْرِيُّ ، فَجَهَرَ بِالتَّكْبِيرِ حِينَ افْتَتَحَ، وَحِينَ رَكَعَ، وَحِينَ قَالَ:" سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ"، وَحِينَ رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ السُّجُودِ، وَحِينَ سَجَدَ، وَحِينَ رَفَعَ، وَحِينَ قَامَ مِنَ الرَّكْعَتَيْنِ، حَتَّى قَضَى صَلاتَهُ عَلَى ذَلِكَ، فَقِيلَ لَهُ: إِنَّ النَّاسَ قَدِ اخْتَلَفُوا فِي صَلاتِكَ، فَخَرَجَ فَقَامَ عَلَى الْمِنْبَرِ، فَقَالَ: أَيُّهَا النَّاسُ، إِنِّي وَاللَّهِ مَا أُبَالِي اخْتَلَفَتْ صَلاتُكُمْ أَوْ لَمْ تَخْتَلِفْ، هَكَذَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي" . قَالَ أَبُو بَكْرٍ: قَوْلُهُ: وَحِينَ قَالَ: سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ، إِنَّمَا أَرَادَ حِينَ قَالَ: سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ، فَأَرَادَ الإِهْوَاءَ لِلسُّجُودِ كَبَّرَ، لا أَنَّهُ إِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوعِ كَبَّرَ، وَكَذَلِكَ أَرَادَ فِي خَبَرِ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ حِينَ ذَكَرَ صَلاتَهُ خَلْفَ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ، فَقَالَ: وَإِذَا نَهَضَ مِنَ الرُّكُوعِ كَبَّرَ، إِنَّمَا أَرَادَ نَهَضَ مِنَ الرُّكُوعِ، فَأَرَادَ الإِهْوَاءَ إِلَى السُّجُودِ كَبَّرَ
جناب سعید بن الحرث بیان کرتے ہیں کہ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیمار ہوگئے، یا کسی سفر پر چلے گئے تو ہمیں سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے نماز پڑھائی، انہوں نے جب نماز شروع کی تو بلند آواز سے «‏‏‏‏اللهُ أَكْبَرُ» ‏‏‏‏ کہا۔ اور جب آپ رُکوع کو گئے تو «‏‏‏‏اللهُ أَكْبَرُ» ‏‏‏‏ کہا، اور جب «‏‏‏‏سَمِعَ اللهُ لِمَنْ حَمِدَهُ» ‏‏‏‏ کہا تو تکبیر کہی (یعنی سجدے کو جاتے وقت) سجدوں کو جاتے اور سجدے سے سر اُٹھاتے وقت بھی «‏‏‏‏اللهُ أَكْبَرُ» ‏‏‏‏ کہا اور جب (دوسرے سجدے کے بعد سر) اُٹھایا تو «‏‏‏‏اللهُ أَكْبَرُ» ‏‏‏‏ کہا، اور جب دو رکعت کے بعد (تشہد بیٹھنے کے بعد) کھڑے ہوئے تو «‏‏‏‏اللهُ أَكْبَرُ» ‏‏‏‏ کہا، حتیٰ کہ اُنہوں نے وہ نماز اسی طرح مکمّل کی۔ اُن سے عرض کی گئی کہ لوگ آپ کی نماز کے متعلق اختلاف کر رہے ہیں۔ وہ باہر تشریف لائے اور منبر پر کھڑے ہوکر فرمایا کہ اے لوگو، اللہ کی قسم مجھے اس بات کی قطعاً پروا نہیں ہے کہ تمہاری نماز (میری نماز سے) مختلف ہے یا مختلف نہیں ہے۔ میں نے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کو اسی طرح نماز پڑھتے ہوئے دیکھا ہے۔ امام ابوبکر رحمہ اﷲ فرماتے ہیں کہ ان کا یہ کہنا کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم «‏‏‏‏سَمِعَ اللهُ لِمَنْ حَمِدَهُ» ‏‏‏‏ کہتے تو «‏‏‏‏اللهُ أَكْبَرُ» ‏‏‏‏ کہتے تھے تو ان کی مراد یہ ہے کہ جب وہ «‏‏‏‏سَمِعَ اللهُ لِمَنْ حَمِدَهُ» ‏‏‏‏ کہتے اور سجدے کے لئے جٗھکنے کا ارادہ کرتے تو «‏‏‏‏اللهُ أَكْبَرُ» ‏‏‏‏ کہتے یہ مطلب نہیں ہے کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم رُکوع سے سر اُٹھاتے تو «‏‏‏‏اللهُ أَكْبَرُ» ‏‏‏‏ کہتے تھے (بلکہ اُس وقت تو «‏‏‏‏سَمِعَ اللهُ لِمَنْ حَمِدَهُ» ‏‏‏‏ ہی کہتے تھے۔) اسی طرح حضرت عمران بن حصین کی روایت میں جب اُنہوں نے سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کے پیچھے اپنی نماز کا تذکرہ کیا تو فرمایا، جب اُنہوں نے رکوع سے سر اُٹھایا تو «‏‏‏‏اللهُ أَكْبَرُ» ‏‏‏‏ کہا، اُن کی مراد یہ ہے کہ جب اُنہوں نے رُکوع سے سر اُٹھایا اور سجدے کے لیے جُھکنے کا ارادہ فرمایا تو «‏‏‏‏اللهُ أَكْبَرُ» ‏‏‏‏ کہا۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.