سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ ایک آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا تو اُس نے عرض کی کہ میں نے آج رات خواب میں دیکھا گویا کہ میں ایک درخت کے پیچھے نماز پڑھ رہا ہوں، میں نے دیکھا گویا کہ میں نے آیتِ سجدہ تلاوت کی ہے تو میں نے سجدہ کیا، میں نے درخت کو دیکھا کہ وہ بھی میرے سجدے کی وجہ سے سجدہ کررہا ہے۔ میں نے اسے سجدے کی حالت میں یہ دعا مانگتے ہوئے سنا «اَللّٰھُمَّ اَکْتُبْ لِیْ بِھَا عِنْدَکَ اَجْرًا وَّضَعْ عَنِّیْ بِھَا وِزْرًا وَّاجْعَلْھَا لِیْ عِنْدَکَ ذُخْرًا وَّتَقَبَّلْھَا مِنِّیْ کَمَا تَقَبَّلْتَھَا مِنْ عَبْدِکَ دَاوٗدَ» ”اے الله میرے لیے اپنے پاس اس سجدے کے بدلے اجرو ثواب لکھ لے، اسے میرے لیے اپنے پاس ذخیرہ کر لے، اس کے بدلے میرے گناہ معاف فرما، اور مجھ سے اسے قبول فرما جیسے تو نے اپنے بندے داؤد علیہ السلام سے قبول کیا تھا۔“ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے آیت سجدہ تلاوت فرمائی پھر سجدہ کیا، میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو سنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم سجدے میں وہی دعا پڑھ رہے تھے جو آدمی نے درخت کی دعا بیان کی تھی۔