صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر

صحيح ابن خزيمه
اذان اور اقامت کے ابواب کا مجموعہ
308. ‏(‏75‏)‏ بَابُ الْقَوْلِ عِنْدَ الِانْتِهَاءِ إِلَى الصَّفِّ قَبْلَ تَكْبِيرَةِ الِافْتِتَاحِ‏.‏
308. افتتاحی تکبیر (تکبیرتحریمہ) سے پہلے صف تک پہنچ کر دعا مانگنے کا بیان
حدیث نمبر: 453
Save to word اعراب
نا احمد بن عبدة ، نا عبد العزيز يعني الدراوردي ، عن سهيل بن ابي صالح ، عن محمد بن مسلم بن عايذ ، عن عامر بن سعد بن ابي وقاص ، عن ابيه سعد : ان رجلا جاء إلى الصلاة، والنبي صلى الله عليه وسلم يصلي بنا، فقال حين انتهى إلى الصف: اللهم ائتني افضل ما تؤتي عبادك الصالحين، فلما قضى النبي صلى الله عليه وسلم الصلاة قال:" من المتكلم آنفا؟"، قال الرجل: انا يا رسول الله، فقال النبي صلى الله عليه وسلم:" إذا تعقر جوادك وتستشهد في سبيل الله" نا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ ، نا عَبْدُ الْعَزِيزِ يَعْنِي الدَّرَاوَرْدِيَّ ، عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ مُسْلِمِ بْنِ عَايِذٍ ، عَنْ عَامِرِ بْنِ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ ، عَنْ أَبِيهِ سَعْدٍ : أَنَّ رَجُلا جَاءَ إِلَى الصَّلاةِ، وَالنَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي بِنَا، فَقَالَ حِينَ انْتَهَى إِلَى الصَّفِّ: اللَّهُمَّ ائْتِنِي أَفْضَلَ مَا تُؤْتِي عِبَادَكَ الصَّالِحِينَ، فَلَمَّا قَضَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الصَّلاةَ قَالَ:" مَنِ الْمُتَكَلِّمُ آنِفًا؟"، قَالَ الرَّجُلُ: أَنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِذًا تَعْقِرُ جَوَادَكَ وَتُسْتَشْهَدُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ"
سیدنا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نماز کے لئے آیا جبکہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں نماز پڑھا رہے تھے، جب وہ صف تک پہنچا تو اُس نے یہ دعا مانگی، «‏‏‏‏اللَّهُمَّ آتِنِي أَفْضَلَ مَا تُؤْتِيعِبَادَكَ الصَّالِحِينَ» ‏‏‏‏ اے ﷲ، مجھے اس سے افضل (مقام) عطا فرما جو تُو اپنے نیک بندوں کو عطا فرمائے گا۔ پھر جب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز مکمّل کی تو پوچھا: ابھی ابھی کون بول رہا تھا۔ اُس شخص نے عرض کی کہ اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ، وہ میں ہوں۔ تو نبی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پھر تو تمہا رے عمدہ گھوڑ ے کی ٹا نگیں کا ٹ دی جا ئیں گی اور تم اللہ کی راہ میں شہید کیے گئے۔

تخریج الحدیث: اسناده ضعيف


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.