ایسے افعال کے ابواب کا مجموعہ کے محرم کے لئے ، جنہیں کرنے کے جواز میں علماء کا اختلاف ہے ¤ جبکہ سنّت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے جواز اور اباحت پر دلالت کرتی ہے
إياه مع إعطائه إياه عينين يبصر بهما ولسانا ينطق به، يشهد لمن استلمه بحق، جل ربنا وتعالى وهو فعال لما يريد إِيَّاهُ مَعَ إِعْطَائِهِ إِيَّاهُ عَيْنَيْنِ يُبْصِرُ بِهِمَا وَلِسَانًا يَنْطِقُ بِهِ، يَشْهَدُ لِمَنِ اسْتَلَمَهُ بِحَقٍّ، جَلَّ رَبُّنَا وَتَعَالَى وَهُوَ فَعَّالٌ لِمَا يُرِيدُ
اللہ تعالیٰ اسے اس حالت میں لائے گا کہ اسے دیکھںے والی دو آنکھیں عطا کی گئی ہوںگی اور ایک زبان ہوگی جس کے ساتھ وہ کلام کریگا، اس شخص کے حق میں گواہی دیگا جس نے اسے حق کے ساتھ چھوا ہوگا۔ ہمارا پروردگار بلند شان والا ہے وہ جو چاہتا ہے کرتا ہے
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”حجراسود کو اللہ تعالی قیامت کے دن ضرور بہ ضرور اُٹھائے گا، اس کی دو آنکھیں ہوںگی جن سے وہ دیکھے گا اور ایک زبان ہوگی جس سے بات چیت کریگا، جس شخص نے اسے حق کے ساتھ چھوا ہوگا، اُس کے حق میں گواہی دیگا۔“