1845. (104) بَابُ الزَّجْرِ عَنْ مَعُونَةِ الْمُحْرِمِ لِلْحَلَالِ عَلَى الِاصْطِيَادِ بِالْإِشَارَةِ وَمُنَاوَلَةِ السِّلَاحِ الَّذِي يَكُونُ عَوْنًا لِلْحَلَالِ عَلَى الِاصْطِيَادِ
1845. محرم شخص کے لئے جائز نہیں کہ وہ غیر محرم کو شکار کرنے کے لئے، شکار کی طرف اشارہ کرکے یا اسلحہ وغیرہ پکڑا کر شکار کرنے میں مدد و تعاون کرے
حضرت عبد اللہ بن ابی قتادہ اپنے والد گرامی سیدنا ابو قتادہ رضی اللہ عنہ سے بیان کرتے ہیں کہ وہ ایک سفر میں تھے، ان کے کچھ ساتھی محرم تھے۔ سیدنا ابو قتادہ رضی اللہ عنہ نے شکار دیکھا تو اپنے گھوڑے پر سوار ہوکر جنگلی گدھے کا پیچھا کیا اور اسے شکار کرلیا پھر لوگوں نے اس کا گوشت کھایا۔ پھر وہ (حالت احرام میں شکار کا گوشت کھانے پر) گویا کہ ڈرنے لگے۔ تو انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس بارے میں پوچھا تو آپ نے فرمایا: کیا تم نے شکار کرنے میں شرکت کی ہے، یا تم نے اس شکار کی طرف اشارہ (کرکے سیدنا ابو قتادہ رضی اللہ عنہ کو متوجہ) کیا تھا۔؟“ انہوں نے عرض کی کہ جی نہیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حُکم دیا کہ ”تم اسے کھا لو“ جناب ابن عدی کی روایت میں ہے کہ کیا تم نے اشارہ یا مدد کی تھی؟“ ابن ابی عدی کی امام شعبہ سے روایت میں یہ الفاظ ہیں کہ ”کیا تم نے اشارہ کیا تھا یا شکار کیا تھا یا تم نے شکار کرنے میں مدد کی تھی؟“ صحابہ کرام نے عرض کیا کہ جی نہیں تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم اسے کھا لو۔ “